رسائی کے لنکس

لندن میں ایشین کمیونٹی کا ثقافتی میلہ


خوبصورت موسم میں سجائے گئے میلےکی میزبانی کےفرائض برطانوی نژاد ہندوستانی اداکار امیت چنا نے ادا کیے جب کہ مقامی فنکاروں نے میلے کی رونق میں اضافہ کیا۔

برطانیہ کے ثقافتی مرکز لندن میں جنوبی ایشیا کی تہذیب و ثقافت کے جشن کے طور پر اتوار کو ایک رنگا رنگ میلے کا انعقاد کیا گیا۔

سالانہ بنیادوں پر منعقد کیا جانے والا یہ میلہ نارتھ ایسٹ لندن کے 'والتھم فاریسٹ بارو' کے تعاون سے ملٹی کلچرل معاشرے میں مختلف مذاہب کے ماننے والوں کے درمیان محبتوں اور یگانگت کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔

خوبصورت موسم میں سجائے گئے میلے کی میزبانی کے فرائض برطانوی نژاد ہندوستانی اداکار امیت چنا نےادا کئے۔ میلےکی رونق میں اضافہ مقامی فنکاروں نے کیا جن میں تاز، اے کے اے نیشن، سونا والیا، جذبہ ڈانس گروپ، ایس کے ون515 کرو، وغیرہ کی پرفارمنس شامل تھیں۔

اسٹیج پر موجود گلوکاروں نےجب ساز و سنگیت کی محفل کا آغاز کیا تو اپنی مسحور کن آوازوں کے جادو سےماحول کو اپنا گرویدہ بنا لیا اور پھر یہ سلسلہ چلتا ہی رہا۔ جہاں ایک طرف نوجوانوں کے ٹولوں نے اپنے پسندیدہ گلوکاروں کے پنجابی گیتوں پردل کھول کر دھمال مچایا، وہیں عمدہ پرفارمنس دکھانے والے فنکاروں نے سنجیدہ شائقین سے خوب داد وصول کی۔

موسم گرما کی اس گرم اور لمبی دوپہر میں والتھم فاریسٹ ٹاون ہال کے سبزہ زار پر سجائے جانے والے میلے میں بچوں کی سیر وتفریح کی غرض سے جھولے، باونسنگ جمپر اور طرح طرح کےکھیلوں کا انتطام کیا گیا تھا اس کےعلاوہ خواتین کے لیے دیدہ زیب ملبوسات اور آرائشی زیورات کے اسٹال بھی سجائے گئے۔


میلے کی خاص بات یہاں پرموجود طرح طرح کے کھانے کے اسٹال تھے جہاں تکے اور باربی کیو کھانوں کے شائقین لطف اندوز ہوتے نظر آئے وہیں چائینیز، میکیسیکن، اطالوی اور عربی کھانوں کے دلدادہ افراد کے لیے بھی مختلف اقسام کے کھانوں کے اسٹال موجود تھے۔ لیکن سب سے زیادہ مجمع ٹھنڈے مشروبات اور قلفی کے اسٹال پر نظر آیا جہاں بچوں اور جوانوں کی بڑی تعداد اپنی باری کے لیے قطاروں میں نظرآئی۔

والتھم فاریسٹ بارو کو اگر ایک کثیر الجہتی معاشرے کی عمدہ مثال کہا جائے تو غلط نہی ہوگا یہاں تارکین وطن کی بہت بڑی تعداد آباد ہے۔ خاص طور پر اس علاقے میں پاکستانی کمیونٹی کی بہت بڑی تعداد موجود ہے۔ والتھم فاریسٹ کے سابق مئیرندیم علی کو برطانیہ کےکم عمر ترین میئر ہونےکا بھی اعزاز حاصل رہا ہےجبکہ ان کے والد بھی اسی کونسل کے لیے مئیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیتےرہےہیں۔


ہرسال کی طرح اس سال بھی مختلف کمیونٹیز سے تعلق رکھنے والےافراد کی بہت بڑی تعداد نےاس میلے میں شرکت کی اور جنوبی ایشیا پاک بھارت کے ثقافتی رنگوں اور فوک کلچرکو بےحد سراہا۔

والتھم فاریسٹ بارو کے کونسلر راجہ انور اور میلہ انتظامیہ کےعہدیدار نے 'وی او اے' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کی جانب سے یہ میلہ گذشتہ پچیس برسوں سے منعقد کیا جارہا ہے۔ میلہ جہاں تفریح طبع کا ایک بہترین موقع ہے وہاں مقامی اور تارکین وطن مکینوں کے لیے ایک دوسرے سے رابطے اور تعلقات میں مثبت روئیےکی پیش رفت بھی ثابت ہوتا ہے۔


انھوں نے کہا کہ ہمارے روایتی گھرانوں کی خواتین عام طورپرسیرتفریح کے مواقعوں سے محروم رہتی ہیں اسی لیے ہم ہر سال اس طرح کے میلے کا اہتمام کرتے ہیں جہاں انھیں اپنائیت محسوس ہوتی ہے۔ اس میلے کا مقصد گوناگوں مسائل میں الجھے ہوئے لوگوں کی جمالیاتی ذوق کی آبیاری کرنا اورمختلف کمیونٹیز کا آپس میں برداشت اورصبروتحمل پیدا کرنا ہے۔

اس رنگا رنگ تقریب کےموقع پر والتھم فاریسٹ کے عہدیداروں اور باروز کے کونسلرز،ایشین کمیونٹی کےسرکردہ رہنماؤں اور بزنس کمیونٹی سےتعلق رکھنےوالی نمایاں شخصیات نےبھاری تعداد میں شرکت کی۔

میلے میں موجود ایک اطالوی خاندان نے 'وی او اے' سےبات چیت کرتے ہوئےکہا کہ اس طرح کی تقریبات منعقد ہونی چاہئیں کیونکہ اس سے لوگوں کو ایک دوسرے کے کلچر اور رسم رواج سے واقفیت ہوتی ہے۔ ویسےبھی والتھم فاریسٹ کے ملٹی کلچرل معاشرے مین رہنے والوں کے لیے اس طرح کی تقریبات میل جول اور رابطوں کا ذریعہ بنتی ہیں۔
XS
SM
MD
LG