انسانی حقوق کی بین الاقوامی شہرتِ یافتہ کارکن اور پاکستانی وکیل عاصمہ جہانگیر اتوار کو لاہور میں انتقال کرگئیں۔ عاصمہ جہانگیر نے ایک بھرپور زندگی گزاری جس کے دوران انہوں نے نہ صرف اندرونِ ملک جمہوریت اور مظلوموں کے حق میں اور آمریت اور ظالموں کے خلاف عملی جدوجہد کی بلکہ وہ بیرونِ ملک بھی اسی نوعیت کی مختلف ذمہ داریاں انجام دیتی رہیں۔
تصاویر: عاصمہ جہانگیر کی جدوجہد
5
مارچ 2006ء: عاصمہ جہانگیر کراچی میں ہونے والے چھٹے 'ورلڈ سوشل فورم' کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی ہیں۔
6
Elsa storm
7
اگست 2006ء: عاصمہ جہانگیر اقوامِ متحدہ کے خصوصی مشن برائے ماورائے عدالت قتل کے رکن کی حیثیت سے ہونڈوراس میں ایک مقامی عہدیدار سے گفتگو میں مصروف ہیں۔ اس مشن کا مقصد ہونڈوراس میں 1998ء سے 2001ء کے دوران 820 بچوں کے قتل کی تحقیقات کرنا تھا۔
8
مارچ 2002ء: نیدرلینڈز میں ہونے والی ایک تقریب میں عاصمہ جہانگیر کا استقبال کیا جارہا ہے۔ اس تقریب کے دوران عاصمہ جہانگیر کو پاکستان اور دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کے لیے کی جانے والی ان کی خدمات پر ایوارڈ دیا گیا تھا۔ تصویر میں دائیں جانب کھڑے صاحب نیدرلینڈ کے اس وقت کے وزیرِ قانون بینک کورتھالس ہیں۔