رسائی کے لنکس

سگنل لاپتا طیارے کے بلیک باکس ہی کے تھے، حکام


آسٹریلیا کے ایک جہاز نے بحرِ ہند میں بعض ایسے سگنل موصول کیے تھے جو 'بلیک باکس' سے نشرہونے والے سگنل سے ملتے جلتے تھے۔
آسٹریلیا کے ایک جہاز نے بحرِ ہند میں بعض ایسے سگنل موصول کیے تھے جو 'بلیک باکس' سے نشرہونے والے سگنل سے ملتے جلتے تھے۔

آسٹریلیا کے وزیرِاعظم ٹونی ایبٹ نے بتایا ہے کہ جس علاقے میں بلیک باکس تلاش کیا جارہا ہے وہاں سمندر کی گہرائی ساڑھے چار کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔

آسٹریلیا کے حکام نے یقین ظاہر کیا ہے کہ حال ہی میں کھلے سمندر سے موصول ہونے والے سگنل ملائیشیا کے لاپتا طیارے کے بلیک باکس ہی کے تھے۔

آسٹریلیا کے وزیرِاعظم ٹونی ایبٹ کے مطابق لاپتا طیارے کا کھوج لگانے پر مامور اہلکاروں نے اپنی سرگرمیوں کو بحرِ ہند کے اس حصے پر مرکوز کردیا ہے جہاں سے یہ سگنل موصول ہوئے تھے۔

جمعے کو چین کے شہر شنگھائی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آسٹریلوی وزیرِاعظم نے بتایا کہ امدادی اہلکاروں کو یقین ہے کہ وہ گمشدہ طیارے کے 'بلیک باکس' کے نزدیک پہنچ گئے ہیں اور ا نہوں نے تلاش کی سرگرمیاں چند کلومیٹر کے علاقے تک محدود کردی ہیں۔

لیکن وزیرِاعظم ایبٹ نےو اضح کیا کہ بلیک باکس کے نزدیک پہنچنے کا مطلب یہ ہرگز نہیں لیا جانا چاہیے کہ امدادی اہلکاروں کو جہاز کا ملبہ بھی جلد مل جائے گا یا جہاز کے ساتھ پیش آنےو الے حادثے کے متعلق حتمی معلومات حاصل ہوجائیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ جس علاقے میں بلیک باکس تلاش کیا جارہا ہے وہاں سمندر کی گہرائی ساڑھے چار کلومیٹر کے لگ بھگ ہے۔

آسٹریلوی وزیرِاعظم چین کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کرکے انہیں لاپتا طیارے کی تلاش کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

خیال رہے کہ لگ بھگ ایک ماہ قبل لاپتا ہونےوالے ملائیشین ایئر لائنز کے اس طیارے پر سوار مسافروں کی دو تہائی تعداد کا تعلق چین سے ہے۔ طیارے کی تلاش کی سرگرمیاں آسٹریلیا کی ایک بندرگاہ پر قائم مرکز سے کنٹرول کی جارہی ہیں۔

طیاروں کے 'بلیک باکس' کا سراغ لگانے والی امریکی ڈیوائس سے لیس آسٹریلیا کے ایک جہاز نے رواں ہفتے بحرِ ہند میں بعض ایسے سگنل موصول کیے تھے جو 'بلیک باکس' سے نشرہونے والے سگنل سے ملتے جلتے تھے۔

سگنل ملنے کے بعد سے لاپتا طیارے کی تلاش پر مامور اہلکاروں کی سرگرمیوں میں شدت آگئی ہے اور تلاش کا کام اس علاقے پر مرکوز کردیا گیا ہے جہاں سے سگنل موصول ہوئے تھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ اب ان کے پاس 'بلیک باکس' کو تلاش کرنے کے لیے بہت کم وقت رہ گیا ہے کیوں کہ 'بلیک باکس' سے سگنل نشر کرنے والی ڈیوائس کی بیٹری 30 دن تک موثر رہتی ہے جس کے ختم ہونے کےبعد ڈیوائس سے سگنل نشر ہونا بھی بند ہوجائیں گے۔

جہاز کی تلاش کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ اگر انہیں 'بلیک باکس' کے مزید سگنل موصول ہوئے تو وہ 'بلیک باکس' کو سمندر کی تہہ میں تلا ش کرنے کے لیے 'روبوٹک آبدوز' کا استعمال کریں گے۔

'بلیک باکس' ملنے کی صورت میں حکام یہ جاننے میں کامیاب ہوسکتے ہیں کہ لاپتا طیارے کو کیا حادثہ پیش آیا تھا۔

آٹھ مارچ کو کوالالمپور سے بیجنگ جانے والے اس طیارے کی گمشدگی ایوی ایشن کی تاریخ کے پراسرار ترین واقعات میں سے ایک قرار دی جارہی ہے۔
XS
SM
MD
LG