رسائی کے لنکس

بنگلادیش بمقابلہ آسٹریلیا، میچ بارش کے باعث بغیر نتیجہ ختم


آسٹریلیا کو بارش رکنے پر میچ جیتنے کے لئے مزید 100رنز بنانا تھے لیکن بارش نے آسٹریلیا کی میچ جیتنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

چیمپئنز ٹرافی میں بنگلادیش اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جانے والا میچ بارش کے باعث بغیر کسی نتیجے کے ختم کردیا گیا۔

بارش بنگلادیش کے لیے رحمت ثابت ہوئی۔ یقینی شکست سے دوچار بنگال ٹائیگرز نے ایک پوائنٹ حاصل کرلیا جبکہ آسٹریلیا کو دو پوائنٹس ملتے ملتے آج بھی ایک ہی پوائنٹ ملا۔

پیر کو اوول میں کھیلے گئے میچ میں بنگلادیش نے فیورٹ آسٹریلیا کو جیت کے لیے 183 رنز کا آسان ہدف دیا تھا۔ جس کے تعاقب میں آسٹریلیا نے ایک وکٹ کے نقصان پر 83رنز بنالیے تھے۔

آسٹریلیا کی اننگز کا 16واں اوور ہی ہوا تھا کہ بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا جس نے رکنے کا نام نہ لیا اور میچ بغیر نتیجے کے ختم کردیا گیا۔

اگر آسٹریلیا کی اننگز کے 4 اووز مزید یعنی 20 اوورہوجاتے تو میچ کا نتیجہ اس کے حق میں ہوجاتا کیونکہ وہ ’پار اسکور‘ کے اعتبار سے بنگلادیش سے آگے تھا۔

آسٹریلیا کا اس ایونٹ میں یہ دوسرا میچ ہے جو بارش کے باعث بے نتیجہ رہا۔ برمنگھم میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا میچ بھی بارش کی وجہ سے بغیر کسی نتیجے کے ختم کرنا پڑاتھا اور دونوں ٹیموں کو ایک، ایک پوائنٹ دیا گیا تھا۔

دو میچوں میں ایک، ایک پوائنٹس ملنے کی وجہ سے آسٹریلیا کو سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کیلئے 10مارچ کو برمنگھم میں آخری گروپ میچ میں انگلینڈ کو شکست دینا ضروری ہے جبکہ بنگلادیش کو ایک پوائنٹس ملنے سے اس کی ایونٹ میں رہنے کی امید باقی ہے۔

گروپ اے میں انگلینڈ نے ایک میچ کھیل کر دو پوائنٹس، آسٹریلیا اور بنگلادیش نے دو، دو میچ کھیل کر بالترتیب 2 اور ایک پوائنٹ جبکہ نیوزی لینڈ نے ایک میچ کھیل کر ایک پوائنٹ حاصل کررکھا ہے۔

اس سے قبل میچ کے دوران بنگلادیش نے آسٹریلیا کو جیت کیلئے 183 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن کھانے کے وقفے کے دوران ہی تیز بارش شروع ہو گئی جس کے سبب میچ روک دیا گیا۔ کچھ وقت کے بعد بارش رکی تو میچ دوبارہ شروع کر دیا گیا اور آسٹریلیا نے اپنی باری کا آغاز کیا۔

وارنر اور فنچ اوپنر بلے بازوں کے طور پر میدان میں اترے۔ تاہم فنچ 19 رنز کے انفرادی اسکور پر روبیل حسین کی گیند پر ایل بی ڈبیلو ہو گئے۔

دوسرے اینڈ پر کھڑے وارنر کا ساتھ دینے کے لئے اسمتھ نے میدان میں قدم رکھا اور بغیر آؤٹ ہوئے 22 رنز بنالئے۔ جبکہ وارنر نے 40 کی اننگز کھیلی اور وہ بھی ابھی کریز پر موجود تھے کہ 83 رنز ایک کھلاڑی آؤٹ کے مجموعی اسکور پر پہنچتے ہی بارش پھر شروع ہوگئی۔ اس وقت تک آسٹریلیا نے صرف 16 اوورز کا گیم کھیلا تھا۔

آسٹریلیا کو بارش رکنے پر میچ جیتنے کے لئے مزید 100رنز بنانا تھے لیکن بارش نے آسٹریلیا کی میچ جیتنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔

اس سے قبل پیر کو میچ کے آغاز پر بنگلادیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ تمیم اور سومیا سرکار میدان میں اترے لیکن دونوں کی جوڑی زیادہ دیر برقرار نہ رہ سکی اور 22 رنزکے مجموعی اسکور پر سومیا سرکار صرف تین رنز بنا کر ہیزل ووڈ کی گیند پر میتھیو ویڈ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔

سومیا سرکار کے آؤٹ ہونے کے بعد کوئی بھی بیٹسمین آسٹریلوی بولرز کا جم کر سامنا نہ کرسکا اور وقفے وقفے سے بیٹسمین پویلین لوٹتے گئے۔ امرالقیس 6، مشفق الرحیم 9، شکیب الحسن 29 رنز بناسکے۔

جہاں آسٹریلوی بولنگ اٹیک کے سامنے بنگلادیشی ٹیم کا ہربیٹسمین ناکام نظر آیا، وہیں تمیم اقبال نے ایک بار پھر اپنی کلاس ثابت کردی اور کسی بھی بولر کو حاوی نہیں ہونے دیا۔ وکٹ کے چاروں طرف دلکش اسٹروکس کھیلتے ہوئے تین چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 95رنز بنائے۔

یہ تمیم اقبال کا مسلسل چوتھی اننگزمیں 50 یا اس سے زائد اسکور ہے جبکہ یہ تیسرا موقع ہے جب ایک روزہ میچوں میں وہ 95 رنز پر آؤٹ ہوئے، اس کے علاوہ وہ کبھی نائنٹیز میں آؤٹ نہیں ہوئے۔

محموداللہ 8، مہدی حسن مرزا 14 جبکہ مشرفی مرتضیٰ اور روبیل حسین بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹے۔

یوں بنگلادیش کی پوری ٹیم44 اعشاریہ 3 اوورز میں 182 رنز پر ڈھیر ہوگی۔

بنگلادیش کی ناقص بیٹنگ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کے صرف تین بیٹسمین ڈبل فیگر میں اسکور کرسکے۔

آسٹریلیا کی طرف سے مچل اسٹارک سب سے کامیاب بولر رہے۔ انہوں نے 8 اعشاریہ 3 اوورز میں صرف 28 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔

مچل نے اپنے ایک اوور میں تمیم اقبال سمیت بنگلادیش کے تین کھلاڑیوں کا شکار کیا۔

XS
SM
MD
LG