رسائی کے لنکس

کمبوڈیا: حکومت مخالف نو منتخب ارکان پارلیمان حلف اٹھائیں


وزیراعظم ہُن سین
وزیراعظم ہُن سین

وزیراعظم ہُن سین کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت حزب مخالف کو متعدد اعلیٰ عہدوں کی پیشکش پر غور کر رہی ہے۔

کمبوڈیا کی پارلیمان نے طویل عرصے سے برسر اقتدار وزیر اعظم ہُن سین کی اس عہدے پر پانچ سالہ نئی مدت کے لیے توثیق کر دی ہے جب کہ حزب مخالف نے پارلیمان کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

منگل کو نصف خالی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ہُن سین نے 28 جولائی کے پارلیمانی انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو مسترد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت حزب مخالف کی جماعت ’کمبوڈیا نیشنل ریسکیو پارٹی‘ سے مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن ان کے بقول پہلے انھیں پارلیمان کی رکنیت کا حلف اٹھانا چاہیے۔

ہُن سین کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت حزب مخالف کو متعدد اعلیٰ عہدوں کی پیشکش پر غور کر رہی ہے۔

ایک روز قبل اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے بادشاہ نوروڈوم سیہامونی نے کہا تھا کہ ’کمبوڈیا کو متحد ہونا چاہیے‘۔ حزب مخالف کی طرف سے بائیکاٹ کیے جانے سے ایوان میں صرف ہُن سین کی جماعت کے 68 قانون ساز موجود تھے جنھوں نے بادشاہ کا خطاب سنا۔

کمبوڈین نیشنل ریسکیو پارٹی نے جولائی کے انتخابات میں 55 نشستیں جیتی تھیں، لیکن جماعت کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پر دھاندلیوں سے اس کی فتح کو ناکام بنایا گیا۔

رواں ماہ کے اوائل میں انتخابی نتائج کے خلاف مظاہرے پرتشدد صورتحال اختیار کر گئے جس میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں مظاہرین کی ہلاکتیں بھی ہوئیں۔

ہُن سین اور حزب مخالف کے رہنما سام رینسے کے درمیان گزشتہ ہفتے اس بحران کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات بھی ہوئے لیکن وزیراعظم نے انتخابات کی آزادانہ تحقیقات کروانے کے رینسے کے مطالبے کو مسترد کر دیا تھا۔

اکسٹھ سالی ہُن سین 1985ء سے کمبوڈیا پر حکمرانی کرتے آرہے ہیں اور انھوں نے آنے والے سالوں میں بھی اقتدار میں رہنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
XS
SM
MD
LG