رسائی کے لنکس

شکاگو کی ٕمتحرک اور بڑھتی ہوئی پاکستانی کمیونٹی


شکاگو کی ٕمتحرک اور بڑھتی ہوئی پاکستانی کمیونٹی
شکاگو کی ٕمتحرک اور بڑھتی ہوئی پاکستانی کمیونٹی

ایک اندازے کے مطابق شکاگومیں تقریباً چار لاکھ مسلمان آباد ہیں۔ شہر اور اس کے مضافات میں کئی مساجد ہیں جن میں سے ایک شمال مغربی مضافاتی علاقے شامبرگ میں واقع ہے ۔تقریباً پندرہ سال پہلے جب یہاں مقیم چند مسلمان خاندانوں نے مسجد بنانے کا فیصلہ کیا تو مقامی آبادی نے ان کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھایا۔

پچھلے چند عشروں میں امریکہ کے شہر شکاگو میں پاکستانی نژاد امریکیوں کی بڑی تعداد آباد ہوئی ہے ۔آبادی میں اضافے کے ساتھ ساتھ کمیونٹی نے مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لئے کئی مساجد اور کمیونٹی سنٹرز قائم کر رکھے ہیں۔ رمضان کے مہینے میں زیادہ تر سینٹرز افطار اور تراویح کے لئے خصوصی انتظامات تو کرتے ہی ہیں مگر شہر کے Devon Avenueپر واقع دیسی ریسٹورانٹس بھی اس مبارک مہینے میں روزہ داروں کے لئے خاص اہتمام کرتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق شکاگومیں تقریباً چار لاکھ مسلمان آباد ہیں۔ شہر اور اس کے مضافات میں کئی مساجد ہیں جن میں سے ایک شمال مغربی مضافاتی علاقے شامبرگ میں واقع ہے ۔تقریباً پندرہ سال پہلے جب یہاں مقیم چند مسلمان خاندانوں نے مسجد بنانے کا فیصلہ کیا تو مقامی آبادی نے ان کی طرف تعاون کا ہاتھ بڑھایا۔

شکاگو کی ٕمتحرک اور بڑھتی ہوئی پاکستانی کمیونٹی
شکاگو کی ٕمتحرک اور بڑھتی ہوئی پاکستانی کمیونٹی

الہدی مسجد کے ایک بانی عہدیداراحمد عبدالکریم کہتے ہیں کہ ان کے باقی کمیونٹیز کے ساتھ بہت خوشگوار تعلقات ہیں۔ انہوں نے بتایا، ’جب ہم نے مسجد بنانے کا اعلان کیا تو سب سے پہلا چیک ایک گرجا گھر کی جانب سے بھیجا گیا۔ رمضان کے دوران ایک روز مسلم کمیونٹی خاص طور پر دوسری کمیونٹیز ، مسجد کے قریب بسنے والے پڑوسیوں اور سرکاری عہدیداروں کو افطار کے لئے مدعو کرتی ہے۔‘

اسی طرح شکاگو کے بڑے ایئرپورٹ O’Hareکے قریب Des Plaines اور اس کے گرد ونواح کے علاقوں میں آج سے 25-30سال پہلے صرف دو تین درجن مسلمان آباد تھے جنہوں نے مذہبی فرائض کی ادائیگی کے لئے ایک Islamic Center کی بنیاد رکھی۔ آج یہاں پندرہ سے بیس ہزار مسلمان رہتے ہیں۔ٕ اسلامک سینٹر کے عہدیدار غلام محی الدین فاروقی بھی دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والی کمیونٹیز کے تعاون کو سراہتے ہیں ۔وہ کہتے ہیں کہ رٕمضان کے مہینے میں ان کا سینٹر دوسرے شہروں میںٕ مساجد قائم کرنے کے لئے عطیات جمع کرتا ہے۔

مسلم کمیونٹی سینٹر شکاگو کے مسلمانوں کی سب سے پرانی تنظیم ہے جو شہر کی کئی مساجد کے انتظامی امور کی نگران ہے ۔ یہ تنظیم شکاگو کے مضافات میں ایک بڑا کمیونٹی سینٹر چلاتی ہے جہاں باقی مساجد کی طرح رمضان میں مسلمانوں کی بڑی تعداد نماز تراویح کے لئے آتی ہے مگر جو چیز اسےباقی سینٹروں سےمنفرد بناتی ہے وہ یہاں امریکہ میں پہلی مرتبہ اسلامی روایات کے مطابق جنازے کی سہولت بھی فراہم کرنا ہے۔ جنازوں کو قبرستان لے جانے کے لئے سینٹر کے پاس دو مخصوص گاڑیاں بھی ہیں۔

رمضان کے دوران تقریباً تمام کمیونٹی سینٹرز میں ہی لوگوں کے لئے افطارکا اہتمام کیا جاتا ہے مگر ان دنوں میں شکاگو کا ایک بازار خاص طور پر پاکستانی کمیونٹی کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے۔ جنوبی ایشائی ریسٹورانٹس اور دکانوں کی وجہ سے پاکستانی، بھارتی اور بنگلہ دیشی مسلمان افطار کی خریداری کے لئے Devon Avenue آنا پسند کرتے ہیں۔ یہاں پر کئی ریسٹورانٹس مفت افطار بھی فراہم کرتے ہیں۔

ایک پاکستانی ریسٹورانٹ کے مینیجر جلال الدین طارق کہتے ہیں کہ وہ رمضان کے مہینے میں خاص اہتمام کرتے ہیں اور ریسٹورانٹ میں روایتی پکوان جیسے سموسے ، پکوڑے اور دہی بھلے تیار کرتے ہیں۔

شکاگو کے کچھ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران مذہبی فرائض کی ادائیگی میں سرکاری ادارے اور نجی کمپنیوں کے لوگ بھی ان کے ساتھ کافی تعاون کرتے ہیں۔

مسلمان بچوں کی مذہبی تعلیم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے بھی شہر میں کئی دینی تعلیمی ادارے کام کر رہے ہیں جن میں سےٕ ایک Muslim Education Center ہے جہاں کے نظام میں اسلامی علوم کے ساتھ ساتھ شہر کے دیگراسکولوں میں پڑھایا جانے والا نصاب بھی شامل ہے۔

اسکول کے سربراہ رضوان قادر کہتے ہیں کہ اسلامی اسکول میں ہر ثقافت اور طبقےسے بچے آتے ہیں جن کی خواہش ہوتی ہے کہ انہیں اعلٰی معیار کی مذہبی اور دنیاوی تعلیم میسر ہو۔

اسکول میں چار سو کے لگ بھگ بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں ۔ کمیونٹی میں اس طرز تعلیم کی مانگ اتنی زیادہ ہے کہ منتظیمن کہتے ہیں کہ اکثر اوقات والدین کوداخلے کے لئے کئی سال پہلے درخواست دینی پڑتی ہے۔

ٕ

XS
SM
MD
LG