رسائی کے لنکس

چین: معاشی ترقی کے باعث ماحولیاتی مسائل میں اضافہ


چین کی تیز تر اقتصادی ترقی کے باعث ملک کے لاکھوں باشندے غربت کی دلدل میں پھنس گئے ہیں۔ ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کی ترقی کے ماحولیاتی اثرات کے باعث مزید لاکھوں چینی باشندوں کے لیے صحت کے خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔

ٕماحولیات سے متعلق سائنس دان ، جسٹن ریمائس (Justin Remais) کہتے ہیں کہ گزشتہ 15 سال میں چین کی معیشت کی افزائش 10 گنا بڑھ چکی ہے ، جس سے ماحول بری طرح متاثر ہو ا ہے ۔

وہ کہتے ہیں کہ چین ترقی کے اس مرحلے تک پہنچ چکا ہے جہاں اسے روائتی اور جدید دور کے ماحولیاتی خطرات دونوں کاہی سامنا ہے۔ اٹلانٹا کی ایمری یونیورسٹی (Emory University) کے رولنس اسکول آف پبلک ہیلتھ، (Rollins School of Public Health) کے اسسٹنٹ پروفیسر ،ریمائس کہتے ہیں کہ ترقی کرتی ہوئی معیشت کے باعث فضائی آلودگی اور زہریلے کیمیائی مادوں کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے ، جب کہ ماحولیات سے متعلق پرانے چیلنج بدستور موجود ہیں ۔

ماحول سے متعلق روائتی خطرات وہ ہیں جن کا سامنازیادہ تر چین کے غریب لوگوں کا ہے ،مثلاًمتعدی جراثیموں سے آلودہ پینے کا پانی یا گھروں اور عمارتوں میں ، جہاں لوگ چمنیوں کے بغیر لکڑیاں یا دوسرا نقصان دہ ایندھن جلاتے ہیں، بہت زیادہ آلودہ ہوا ۔

ریمائس اور ان کی تحقیقی ٹیم نے چین کے ماحولیاتی صورتحال کا شماریاتی طور پر اندازہ لگانے کےلیے وہاں کی سرکاری دستاویزا ت اور گزشتہ 20 سال کے دوران شائع ہونے والی سائنسی رپورٹوں کا جائزہ لیا ۔ انہیں معلوم ہوا کہ عمارتوں کے اندر پائی جانے والی ہوا کی آلودگی پھیپھڑوں کی بیماریاں پیدا کرتی ہیں، جن سے ہر سال لگ بھگ چار لاکھ 20 ہزار لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ گھروں اور عمارتوں سے باہر کی ہوا کی آلودگی کے باعث ہر سال مزید چار لاکھ 70 ہزار افراد لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

ریمائس کہتے ہیں کہ یہ خطرات غریبوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ چین کی اقتصادی ترقی کی وجہ سے وہاں اس غربت میں کمی آئی ہےجو غربت کی کمترین سطح شمار کی جاتی ہے، لیکن حالیہ برسوں میں ترقی کی منازل طے کرنے والے اس ملک نے صحت اور صحت پر اثر انداز ہونےو الے عوامل مثلاً صاف ہوا، پانی اور نکاسی آب کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کو نظر انداز کیا ہے ۔

تاہم اس کے باوجود ریمائس پیش رفت کے بارے میں پر امید ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اچھی خبر یہ ہے کہ جب چین نے آلودگی میں کمی پر توجہ دی تو اس نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں نمایاں کمی کر سکتا ہے ۔ ان کا اشارہ 2008 ء کے گرمائی اولمپکس میں میٹرو پولیٹن علاقے میں زہریلی گیسوں کےاخراج میں نمایاں کمی کی جانب تھا ۔

وہ کہتے ہیں کہ پالیسی میں بڑے پیمانے کی تبدیلی کے نتیجے میں، جن کے تحت کوئلے اور لکڑی جیسے ایندھن پر انحصار کم کیا جا رہا ہے، عمر کی متوقع طوالت پر اثر پڑ رہاہے ۔



XS
SM
MD
LG