رسائی کے لنکس

چین: ایران کے لیے دوجہتی حکمت عملی کی حمایت


چین کے وزیر خارجہ نے کہ ہے کہ بیجنگ ایران کو اس کی حساس جوہری سرگرمی ختم کرنے پر آمادہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی دوجہتی حکمت عملی کی تائید کرتا ہے۔

وزارت خارجہ کی ترجمان جیانگ یونے منگل کے روز کہا کہ چین چاہتا ہے کہ ایران کے ساتھ گفت وشنید جاری رکھی جائے لیکن وہ سفارت کاری کی ناکامی کی صورت میں پابندیوں کے امکان کی حمایت کرتا ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ چین نہیں سمجھتا کہ صرف دباؤ اور پابندیوں سے ایران کے متنازع جوہری پروگرام پراس کے ساتھ بین الاقوامی تعطل کو دور کیا جاسکتا ہے۔

منگل کے روز ایرانی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان نے اس بارے میں شبہے کا اظہار کیا کہ چین امریکی قیادت کے تحت نئے سخت تادیبی اقدامات کی حمایت کرے گا۔ ترجمان رامین مہمن پرست نے کہا کہ ایران پیر کے روز کے چینی ترجمان کے تبصروں کو مختلف انداز میں دیکھتا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ چین اور امریکہ ایران کے جوہری پروگرام پر ایک ہی مقصد رکھتے ہیں۔

پیر کے روز امریکی صدر براک اوباما اور چینی صدر ہوجن تاؤ نے واشنگٹن میں 47 ملکی جوہری سربراہی اجلاس سے قبل ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد وہائیٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ایک مشیر نے کہا کہ چین ایران پر ممکنہ پابندیوں کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

چین ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نئی پابندیوں کی تائید میں پس و پیش سے کام لیتا رہا ہے۔ بیجنگ کا موقف خاص طورپر اس لیے اہم ہے کہ کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک مستقل رکن کی حیثیت سے اس کے پاس ویٹو کی طاقت ہے۔

XS
SM
MD
LG