رسائی کے لنکس

چین کے اشتعال کے باوجود جاپان نے تحمل کا مظاہرہ کیا: امریکہ


پینٹاگان کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی دفاع کے سربراہ نے چین کے اعلان کے بعد، تحمل کا رویہ برتنے پر حکومتِ جاپان کو سراہا ہے

امریکی وزیر دفاع، چَک ہیگل نے اِس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ جاپان دفاعی معاہدے کا نفاذ متنازع جزیروں پر بھی ہوتا ہے، جنھیں چین نے اپنی فضائی حدود میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پینٹاگان کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ ہیگل نے بدھ کو مشرقی بحیرہٴ چین کی سلامتی کی صورتِ حال کے بارے میں اپنے جاپانی ہم منصب، اِٹسونوری اُنوڈیرا سے گفتگو کی۔

ترجمان نے کہا کہ دفاع کے امریکی سربراہ نے چین کے اعلان کے بعد تحمل کا رویہ برتنے پر حکومتِ جاپان کو سراہا۔

اوباما انتظامیہ کے سینئر اہل کاروں کا کہنا ہے کہ اس معاملے پر امریکی نائب صدر جو بائیڈن اگلے ہفتے چین کے حکام سے بات کریں گے، جب وہ خطے کے سہ ملکی دورہ کرنے والے ہیں، جس دوران وہ جاپان بھی جائیں گے۔

منگل کے دِن، پینٹاگان نے اعلان کیا کہ امریکہ نے متنازع جزیروں کے قریب بغیر ہتھیاروں کے بی 52 بمبار طیارے روانہ کیے، جو چین کی طرف سے اپنے فضائی دفاع کی حدود قائم کرنے کی کوششوں کے بعد ایک براہِ راست چیلنج کا معاملہ تھا۔

چین کی وزارتِ دفاع نے بدھ کے دِن بتایا کہ اُس نے بر وقت اُن پروازوں کے پورے راستے اور شناخت پر نگاہ رکھی۔

اُس نے متنبہ کیا کہ چین تمام علاقے پر مؤثر کنٹرول کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پینٹاگان کا کہنا ہے کہ پیر کے روز کی یہ پروازیں چین کی طرف سے کسی فوری ردِ عمل کا سبب نہیں بنیں، جس نے دو روز قبل فضائی دفاع کی نئی حدود کا اعلان کیا تھا۔

چین نے متنبہ کیا تھا کہ اس زون میں داخل ہونے والے تمام طیاروں کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ اپنی شناخت کرائیں اور چین کے سارے احکامات کے طابع ہوں۔
XS
SM
MD
LG