رسائی کے لنکس

چینی حکومت اوردلائی لامہ کے درمیان بات چیت بحال



تبت کے روحانی راہنما دلائی لامہ کے دو ایلچی ، چینی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بعد بھارت واپس چلے گئے ہیں۔ یہ لگ بھگ15 ماہ میں دونوں فریقوں کے درمیان پہلا رابطہ تھا۔

تبت کی جلا وطن حکومت کے ایک ترجمان تھوبتن سامفیل کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ رابطوں کی بحالی سے ان کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ حقیقت کہ مذاکرات ہوئے ہیں، ایک مثبت علامت ہے۔ اور اجلاس سے پہلے، تبت کے معاملے پر ایک اعلیٰ سطحی کانفرنس منعقد ہوئی جس کی صدارت صدر ہوجن تاؤ نے کی۔ اس لیے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بھیجا جانے والا ایک مثبت اشارہ ہے۔

سامفیل تبت کے معاملے پر چینی قیادت کی اس اعلیٰ سطحی کانفرنس کا حوالہ دے رہے تھے جو دلائی لامہ کے ایلچیوں کے ساتھ حالیہ ملاقات سے چند روز قبل ہوئی تھی۔

شمالی بھارت کے دھرم شالہ کے علاقے میں قائم تبت کی جلاوطن حکومت نے بیجنگ میں ہونے والے اپنے مذاکرات کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

ان مذاکرات سے دونوں فریقوں کے درمیان ایک طویل تعطل کے بعد خفیہ مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ اس سے قبل اکتوبر2008ء میں ہونے والا ایک اجلاس، دلائی لامہ کی جانب سے تبتیوں کے لیے مزید خود اختیاری کی تجاویز ، چین کی طرف سے مسترد ہونے کے بعد ختم ہوا تھا۔

1959ء میں چینی حکومت کے خلاف ایک ناکام شورش کے بعد جلاوطنی اختیار کرنے والے ہمالیائی خطے کے تبتی روحانی راہنما کی جانب سے پیش کیا جانے والا یہ ایک سب سے اہم مطالبہ ہے۔

چینی سرکاری میڈیا نے کہا ہے کہ چین نے دلائی لامہ کے نمائندوں کو بتادیا ہے کہ چین کے قومی اقتدار اعلیٰ کے معاملات پر کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔

تاہم دلائی لامہ کے ترجمان سامفیل نے کہا کہ جلاوطن تبتی حکومت صرف علاقے کے لیے اعلیٰ سطحی خود اختیاری کی خواہاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات چین کو بتادی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جن علاقوں میں تبتی رہتے ہیں ، ان سب کو ایک واحد انتظامیہ کے تحت کردیا جائے جسے مناسب خود اختیاری حاصل ہو۔ ہم اقلیتوں کو دیے گئے آئینی حقوق سے ماورا کسی اور چیز کا مطالبہ نہیں کررہے۔

دلائی لامہ بار بار کہہ چکے ہیں کہ تبتیوں کے لیے مزید خوداختیاری کا ان کا مطالبہ چین کے آئین کے مطابق ہے۔

تبت میں 2008ء میں بدامنی کی ایک لہر کے نتیجے میں چینی حکام کو پکڑ دھکڑ کی ایک کارروائی کرنی پڑی تھی اور انہوں نے دلائی لامہ پر علاقے میں مظاہرے کروانے کے الزامات لگائے تھے۔ بودھ راہنما ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG