چین کی شمال مغربی ریاست سنکیانگ میں آباد مسلم ایغور برادری طویل عرصہ سے حکومت کی جانب سے مبینہ ظلم و ستم کی شکایت کرتی آئی ہے۔ چینی حکومت نے بیجنگ کے مشہور تیانینمین اسکوائر میں رواں ہفتے پیش آنے والے واقعہ کو خودکش حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی ذمہ داری سنکیانگ سے تعلق رکھنے والے مذہبی انتہاپسندوں پر عائد کی ہے۔ اس واقعہ میں حملہ آوروں کی گاڑی میں سوار تمام تین افراد اور سڑک پر موجود دو سیاح ہلاک ہو گئے تھے۔ جلا وطنی کی زندگی بسر کرنے والے ایغور برادری کے رہنما نے اس سلسلے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
چین میں ایغور برادری کا ماضی و حال

1
چین کی شمال مغربی ریاست سنکیانگ میں آباد مسلم اکثریت والی ایغور برادری طویل عرصہ سے حکومت کی جانب سے ظلم و ستم کی شکایت کرتی آئی ہے۔

2
چینی حکومت نے بیجنگ کے مشہور تیانینمین اسکوائر میں رواں ہفتے پیش آنے والے واقعہ کو خودکش حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی ذمہ داری سنکیانگ سے تعلق رکھنے والے مذہبی انتہاپسندوں پر عائد کی ہے۔

3
جلا وطنی کی زندگی بسر کرنے والے ایغور برادری کے رہنما نے اس سلسلے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

4
سنکیانگ میں 2009ء میں ایغور اور ہان کے درمیان نسلی فسادات میں 197افراد مارے گئے تھے۔