رسائی کے لنکس

”پاک امریکہ سٹریٹیجک ڈائیلاگ،جادو کی چھڑی سے نتائج ممکن نہیں“


پاک امریکہ وزرائے خارجہ (فائل فوٹو)
پاک امریکہ وزرائے خارجہ (فائل فوٹو)

امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ان کا ملک پاکستان کے ساتھ وسیع،شفاف اور مخلصانہ تعلقات کا قیام اور اعتماد کا خلا پُر کرنا چاہتا ہے لیکن ان کے مطابق یہ ”رات ورات“ ممکن نہیں بلکہ اس کے لیے مستقل کاوشیں درکار ہوں گی۔

واشنگٹن میں دو طرفہ سٹریٹیجک مذاکرات سے ایک روز قبل پاکستان کے ایک نجی ٹی وی چینل ”دنیا نیوز“ سے خصوصی انٹرویو میں ہلری کلنٹن نے کہا کہ بات چیت میں دو طرفہ تعاون کو مستحکم بنانے کے لیے تجارت،توانائی اور پانی سمیت کئی معاملات پر بات چیت ہوگی تاہم انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے نتائج کے بارے میں کچھ بھی کہنا ان کے لیے قبل از وقت ہوگا۔

امریکی وزیر خارجہ، جوبات چیت میں اپنے ملک کی قیادت کریں گی، کہاکہ واشنگٹن ترجیحی بنیادوں پر سٹریٹیجک مذاکرات کے مقاصد کا حصول چاہتا ہے لیکن ان کے بقول یہ بھی حقیقت ہے کہ جادو کی چھڑی گھماکر نتائج حاصل نہیں کیے جاسکتے۔

اس سوال پر کہ کیا امریکہ پاکستان کو بھی بھارت کی طرز پر پرامن جوہری تعاون فراہم کرنے کو تیار ہے، ہلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ پاکستان کو درپیش توانائی کے بحران کو حل کرنے کے لیے تفصیل سے غور ہوگا لیکن ان کا کہنا تھاکہ کئی تجاویز اور منصوبے ایسے ہوتے ہیں جن پر عمل درآمد کے لیے سالوں درکار ہوتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سٹریٹیجک مذاکرات میں امریکہ پاکستان کو پانی کے مئوثر استعمال اور اس کے تحفظ کے حوالے سے ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر بھی بات چیت کرے گا اور دونوں ملکوں کے ماہرین اس ضمن میں آراء کا تبادلہ کریں گے۔

ہلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے یعنی FTAکے سلسلے میں سنجیدہ ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ دور عالمی اقتصادی تنزلی کا ہے لیکن اس کے باوجود امریکہ پاکستان کو اپنی منڈیوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی دینے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی وزیر خارجہ نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ سٹریٹیجک مذاکرات محض افغانستان میں قیام امن یا دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں کررہا ہے بلکہ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کبھی بھی دوطرفہ تعلقات کو جمود کا شکار نہیں دیکھنا چاہتا۔

خیال رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سٹریٹیجک مذاکرات میں شرکت کے لیے روانگی سے پہلے کہا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ اپنے دعووں اور وعدوں پر وعمل درآمد کرے تاکہ ان کے بقول تعلقات میں ایک بامعنی باب کا آغاز ہو۔

دریں اثناء پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جو مذاکرات میں بھی شرکت کریں گے ،واشنگٹن میں امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس سے ملاقات کی ہے جس میں اطلاعات کے مطابق دونوں ملکوں کو درپیش سکیورٹی کے چیلنجوں سے نمٹنے پر بات چیت ہوئی۔

XS
SM
MD
LG