رسائی کے لنکس

ڈوپلیسی کو جرمانے کی سزا ناکافی، کرکٹ کے حلقوں کی تنقید


فاف ڈو پلیسی
فاف ڈو پلیسی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نگران چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی عالمی تنظیم سے ڈوپلیسی کے خلاف اس فیصلے پر وضاحت طلب کی جائے گی۔

پاکستان کے خلاف دوسرے اور آخری کرکٹ ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑی فاف ڈو پلیسی کو گیند خراب کرنے ’’بال ٹمپرنگ‘‘ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے آئی سی سی نے میچ فیس کا 50 فیصد بطور جرمانہ ادا کرنے کا کہا گیا۔

ڈوپلیسی نے اپنی جیب پر لگی زپ پر گیند کو رگڑا تھا جس کے بعد میچ کے امپائرز نے گیند تبدیل کروائی اور پاکستان کو اضافی پانچ رنز دیے۔

گیند کو خراب کرنے کی پاداش میں صرف میچ فیس کے نصف جرمانے کی سزا کے فیصلے کو کرکٹ کے مختلف حلقوں خصوصاً پاکستان میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور مبصرین کا کہنا ہے کہ کھیل کی ساکھ کو خراب کرنے کی یہ سزا بہت کم ہے۔

کرکٹ کے قوانین کے مطابق گیند کو زمین پر رگڑنے، گیند کی سلائی یا اس کی سطح کو تبدیل کرنے یا کسی بھی چیز سے گیند کی حالت کو اس طرح تبدیل کرنا کہ جس سے ناجائز فائدہ اٹھایا جاسکے، ممنوع ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نگران سربراہ نجم سیٹھی نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ اس بارے میں کرکٹ کی عالمی تنظیم سے وضاحت کے لیے رابطہ کیا جائے گا۔

’’ہمیں تو لگ رہا ہے کہ شاہد آفریدی کے ساتھ جس قانون کے تحت معاملہ کیا گیا تھا اس واقعے میں وہ قانون لاگو نہیں کیا گیا تو ہم تو آئی سی سی سے جواب مانگیں گے اور ہو سکتا ہے کہ وہ ہمیں ایسا جواب دیں جو ہمیں قبول ہو۔ لیکن ہم نے یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا کہ یہ فیصلہ کیسے کیا گیا۔‘‘

میچ ریفری ڈیوڈ بون اس اطمینان کا اظہار کرچکے ہیں کہ ڈوپلیسی نے جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا۔

جنوبی افریقہ کے اے بی ڈویلیئرز نے صحافیوں میں گفتگو میں کہا تھا کہ ان کی ٹیم ’’بے ایمان‘‘ نہیں اور جان بوجھ کر گیند کو خراب نہیں کیا گیا۔

بال ٹمپرنگ کے الزامات اس سے قبل بھی دیکھنے میں آتے رہے جس کی زد میں زیادہ تر پاکستانی باؤلرز ہی رہے۔

2010ء میں پاکستانی ٹیم کے آل راؤنڈر شاہد آفریدی کو گیند کی سلائی کو دانتوں سے چنا کر خراب کرنے کے الزام میں دو میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ہفتہ کو صحافیوں سے گفتگو میں شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ سب ملکوں کے کھلاڑیوں کے لیے ایک سا قانون ہونا چاہیئے اور انھیں امید ہے کہ آئی سی سی اس پر بھی غور کرے گی۔

کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے کہ ایشیائی کھلاڑیوں کے لیے قوانین کی خلاف ورزی پر انھیں زیادہ سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیکن انگلینڈ کے سابق ٹیسٹی کرکٹر مائیکل کا یہ بیان بھی سامنا آیا ہے کہ ڈوپلیسی پر کم ازکم دس میچوں کی پابندی عائد کی جانی چاہیے۔
XS
SM
MD
LG