رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان: ڈرون حملے میں سات ’دہشت گرد‘ ہلاک


جس علاقے میں یہ ڈرون حملہ کیا گیا وہاں تک میڈیا کے نمائندوں کو رسائی نہیں اس لیے آزاد ذرائع سے اس میزائل حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم سات مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہو گئے ہیں۔

قبائلی ذرائع کے مطابق بغیر ہوا باز کے جاسوس طیارے سے شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں ہفتہ کو طالبان کی ایک پناہ گاہ کو نشانہ بنایا گیا۔

جس علاقے میں یہ ڈرون حملہ کیا گیا وہاں تک میڈیا کے نمائندوں کو رسائی نہیں اس لیے آزاد ذرائع سے اس میزائل حملے اور ہلاکتوں کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

پاکستانی فوج گزشتہ سال جون سے اس قبائلی علاقے میں موجود ملکی اور غیر ملکی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ’ضرب عضب‘ میں مصروف ہے۔

فوج کے مطابق بیشتر قبائلی علاقے کو دہشت گردوں سے صاف کروا لیا گیا ہے اور اب جنگلات سے ڈھکے پہاڑی علاقے شوال کے علاوہ دتہ خیل میں بعض مقامات پر چھپے شدت پسندوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

حالیہ ہفتوں میں شوال کے علاقے میں ڈرون سے دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جس میں متعدد جنگجو مارے جا چکے ہیں۔

پاکستان ڈرون حملوں کو ملکی سالمیت اور سرحدی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی بندش کا مطالبہ کرتا آیا ہے۔

امریکہ ڈرون کو دہشت گردی کے خلاف ایک موثر ہتھیار گردانتا ہے اور پاکستان کے قبائلی علاقوں مین کیے گئے میزائل حملوں میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ کے اہم کمانڈروں سمیت کئی مطلوب دہشت گرد مارے جا چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG