رسائی کے لنکس

قید صحافیوں کو ملک بدر کردینا چاہیے تھا، مصری صدر


فائل فوٹو
فائل فوٹو

مصر کی ایک عدالت نے الجزیرہ نیٹ ورک کے تین صحافیوں کو اخوان المسلمین کی حمایت کرنے سے متعلق مقدمے میں سات سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔

<p>مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے ایک بیان میں کہا کہ اُن کی خواہش تھی کہ الجزیرہ نیٹ ورک کے تین صحافی جنہیں عدالت کی طرف سے قید کی سزا سنائی گئی ہے، اس کی بجائے ان صحافیوں کو ملک بدر کر دینا چاہیئے تھا۔</p> <p>الجزیرہ کے تین صحافیوں کو کالعدم قرار دی گئی اخوان المسلمین کی حمایت پر سزا سنائی گئی تھی۔</p> <p>مصر کے ایک اخبار &rsquo;المصرى اليوم&lsquo; کے مطابق السیسی&nbsp; نے مقامی صحافیوں سے ایک ملاقات میں کہا ہے کہ &rsquo;&rsquo;اس فیصلے کے بہت منفی اثرات ہوئے ہیں۔&lsquo;&lsquo;</p> <p>مصر کی ایک عدالت نے الجزیرہ نیٹ ورک کے تین صحافیوں آسٹریلوی شہری پیٹر گریسٹی، مصری نژاد کینڈین محمد فہمی اور مصر کے شہری بحر محمد کو کالعدم اخوان المسلمین کی حمایت کرنے سے متعلق ایک مقدمے میں سات سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔</p> <p>جب کہ بحر محمد کو عدالت نے اسلحہ رکھنے پر تین سال کی اضافی قید کی سزا سنائی تھی۔ قطری ٹی وی چینل الجزیرہ ہمیشہ سے ان الزامات کی تردید کرتا آیا ہے۔</p> <p>الجزیرہ نیٹ ورک کے صحافیوں کی سزا پر عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر تنقید کی گئی۔ جب کہ صحافیوں کی کئی تنظیموں نے سزاؤں کی شدید مذمت کرتے ہوئے&nbsp; ان کو واپس لینے پر زور دیا تھا۔</p> <p>السیسی نے اپنے ابتدائی رد عمل میں کہا تھا کہ وہ عدالتی فیصلے میں مداخلت نہیں کریں گے۔ پیر کو ان کے بیان سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اپنے صدارتی اختیارات استعمال کرتے ہوئے صحافیوں کو سنائی گئی سزا معاف کر سکتے ہیں۔&nbsp;</p> <p>دوسری طرف صحافیوں کو فیصلے کے خلاف اعلیٰ&nbsp; عدالت میں اپیل کرنے کا بھی حق حاصل ہے۔</p> <p>سابق فوجی سربراہ السیسی نے اخوان المسلیمن سے تعلق رکھنے والے سابق مصری صدر محمد مرسی کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے بعد ان کو اقتدار سے ہٹا دیا تھا۔</p> <p>مرسی کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد حکومت اور فوج کی طرف سے اخوان المسلیمن کے کارکنوں، میڈیا خاص طور پر الجزیرہ ٹی وی نیٹ ورک کے خلاف سخت کارروائی کی۔</p>

XS
SM
MD
LG