رسائی کے لنکس

مصر: قدیم 'دیوتاؤں کی گلی' تزئین و آرائش کے بعد سیاحوں کے لیے کھول دی گئی


حکومت کو امید ہے کہ آثارِ قدیمہ سے دلچسپی رکھنے والے قدیم شہر الاقصر کا رخ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔
حکومت کو امید ہے کہ آثارِ قدیمہ سے دلچسپی رکھنے والے قدیم شہر الاقصر کا رخ کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا۔

مصر اپنی سیاحت کے شعبے کی بحالی کے لیے کوششیں کر رہا ہے اس سلسلے میں جمعرات کو قدیم مصری شہر الاقصر میں 'دیوتاؤں کی گلی' کو سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

مصر کی وزارتِ سیاحت و آثارِ قدیمہ نے ڈیڑھ میل سے زائد فاصلے پر محیط اُس سڑک کو تزئین و آرائش کے بعد کھولا ہے جسے 'مقدس شاہراہ' بھی کہا جاتا ہے جہاں سڑک کے دونوں جانب رام اور ابولہول کے ایک ہزار 50 سے زیادہ مجسمے موجود ہیں۔

اس سڑک اور یہاں موجود قدیم مجسموں کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح رخ کرتے ہیں۔ مصری حکومت نے اس سیاحتی شہر میں راہداریوں کا مرمتی کام کرنے کے علاوہ یہاں لائٹنگ کا خصوصی انتظام بھی کیا ہے۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی دیگر حکام کے ہمراہ جمعرات کو 'دیوتاؤں کی گلی' کے افتتاح کے موقع پر موجود تھے۔

حکام کو امید ہے کہ اس مقدس شاہراہ کی تزئین کے بعد یہاں سیاحوں کی دلچسپی میں اضافہ ہو گا اور زائرین یہاں پہنچ کر دیوتاؤں کو خراجِ عقیدت پیش کریں گے۔

مصر 2011 میں ڈکٹیٹر حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے بحران کا شکار ہے اور رہی سہی کسر کرونا وبا نے پوری کر دی تھی۔

حکام معیشت کی بہتری کے لیے سیاحت کے شعبے پر انحصار کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں حکومت پرامید ہے کہ دیوتاؤں کی گلی کی بحالی سے ملک میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔

واضح رہے کہ الاقصر شہر دریائے نیل کے کنارے پر واقعے ہے جو آثارِ قدیمہ کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ اس شہر میں گزشتہ 50 سال سے زائد عرصے سے گھدائی کا عمل جاری ہے۔

XS
SM
MD
LG