رسائی کے لنکس

پاکستان: پارلیمان کے 154 ارکان کی رُکنیت معطل


پاکستان کی قومی اسمبلی
پاکستان کی قومی اسمبلی

ان ارکان میں قومی اسمبلی، چاروں صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ارکان شامل ہیں۔

پاکستان میں انتخابات کے معاملات دیکھنے والے ادارے ’الیکشن کمیشن آف پاکستان ‘ نے مقررہ تاریخ تک اپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع نہ کراسکنے والے 154 ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کردی ہے۔ ان ارکان میں قومی اسمبلی، چاروں صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ارکان شامل ہیں۔

جن ارکان کی رکنیت معطل ہوئی ہے ان میں وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک، سابق وزیر اعظم کے دونوں صاحبزادے عبدالقادر گیلانی و علی موسیٰ گیلانی، وزیر مملکت ملک عظمت، منظور وٹو، کشمالہ طارق، عابد شیر علی، نجم الدین خان، شکیل اعوان، خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ ہمایوں خان، سینیٹر گلزار احمد اور سینیٹر نواب لشکری رئیسانی اور اویس لغاری شامل ہیں۔

کمیشن نے ان ارکان کو فوری طور پر کام کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

معطل اراکین میں قومی اسمبلی کے 31 اور سینیٹ کے 8 ارکان شامل ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی کے 82، سندھ اسمبلی کے 14، خیبرپختونخوا ہ اسمبلی کے 16 اور بلوچستان اسمبلی کے 3 اراکین کی بھی رکنیت معطل کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت تمام ارکان پارلیمنٹ سے ان کی سالانہ آمدنی اور اخراجات کے گوشوارے طلب کئے تھے ۔ گوشوارے جمع کرانے کی پیر کو آخری تاریخ تھی۔ 154 ممبران الیکشن کمیشن کے روبرو یہ گوشوارے پیش کرنے میں ناکام رہے تھے۔

مذکورہ ارکان ’ عوامی نمائندگی ایکٹ‘ کے تحت سینٹ و اسمبلیوں اور کمیٹیوں کے اجلاسوں میں اس وقت تک شرکت نہیں کر سکتے جب تک کہ وہ اپنے اور اپنے اہل وعیال کے مالی اثاثوں کی تفصیلات الیکشن کمیشن میں جمع نہ کرادیں ۔
XS
SM
MD
LG