رسائی کے لنکس

یمن عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہے: امریکی وزیرِ خارجہ


امریکی وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن نے کہا ہے کہ یمن کی صورتِ حال علاقےاور پوری دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔



ہلری کلنٹن نے پیر کے روز یمن میں جاری لڑائیوں اورالقاعدہ کی جانب سے علاقے سے باہر دہشت گردانہ حملوں کے لیے یمن کو اڈے کے طور پر استعمال کرنے کی مسلسل کوششوں کے عالم گیر مُضمرات کے بارے خبردار کیا ہے۔



انہوں نے امریکہ کے دورے پر آئے ہوئے قطر کے وزیرِ اعظم حماد بن جاسم جبر الثّانی کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس تشویش کا اظہار کیا ہے۔



مغربی عہدے دار یمن کو ناکام ریاست قرار دیتے ہوئے اس بات نشان دہی کرتے ہیں کہ یہ ملک،ایک طرف سعودی عرب کی سرحد کے قریب شیعہ جنگ جوؤں کے خلاف اور جنوب میں علیٰحدگی پسند باغیوں کے خلاف لڑ رہا ہے۔اور اسی کے ساتھ ملک میں القاعدہ کے لوگوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔


اسی دوران یمن میں دہشت گردوں کے حملوں کے بارے میں تشویش کی بِنا پر پیر کے روز تین مغربی ملکوں نے اپنے سفارت خانوں کے دروازے بند رکھے۔



امریکی اور برطانوی سفارت خانے مسلسل دوسرے روز بند رہے، جب کہ فرانس نے اُن کی پیروی کرتے ہوئے پیر کےدن اپنے سفارتی مِشن کو عام لوگوں کے لیے بند کردیا۔



صنعا میں امریکی سفارت خانے نے کہا ہے کہ خطرہ ”جزیرہ نما عرب میں القاعدہ“ سے درپیش ہے، اور نائجیریاکےاُس آدمی کا القاعدہ کے ساتھ رابطہ رہا تھا جس نے کرسمس کے دن امریکہ جانے والے ایک طیارے کو دھماکے سے اُڑادینے کی ناکام کوشش کی تھی۔



یمن کی فوج کا کہنا ہے کہ اُس نے پیر کے روز صنعا کے باہر اس گروپ کے دو ارکان کو ہلاک کردیا۔



شیعہ جنگ جوؤں یا زیدیوں کا کہنا ہے کہ سعودی جنگی طیاروں نے پچھلے دو دنوں میں یمن اور سعودی عرب کے سرحدی علاقے میں بمباری کرکے 16 عام شہریوں کو ہلاک کردیا۔



سعودی عرب نے اس اطلاع پر کوئى تبصرہ نہیں کیا۔



XS
SM
MD
LG