رسائی کے لنکس

ایپل کی مدد کے بغیر بھی آئی فون 'ان لاک' کرنے کا عندیہ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

تقریباً دو ماہ سے حکومت اور ایپل کمپنی کے درمیان یہ بحث عوامی سطح پر جاری رہی ہے کہ جرائم کی تحقیقات کے لیے ٹیکنالوجی کمپنیاں کس حد تک مدد کر سکتی ہیں۔

امریکہ کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ سال سان برنارڈینو کے مہلک واقعے میں ملوث ایک حملہ آور کے آئی فون کی معلومات تک رسائی کا طریقہ ایپل کمپنی کی مدد کے بغیر بھی حاصل کر لے گی۔

محکمہ انصاف کا کہنا تھا کہ اختتام ہفتہ ایک "بیرونی فریق" سامنے آیا ہے اور اس نے ایف بی آئی کو فون کا خفیہ کوڈ کھولنے کا ممکنہ طریقہ بتایا۔

محکمہ انصاف کے وکلا نے پیر کو دیر گئے کیلیفورنیا کے وفاقی جج کی عدالت میں منگل کو ہونے والی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دی تاکہ نئے طریقہ کار کو جانچنے کے لیے تھوڑا وقت مل سکے۔

تقریباً دو ماہ سے حکومت اور ایپل کمپنی کے درمیان یہ بحث عوامی سطح پر جاری رہی ہے کہ جرائم کی تحقیقات کے لیے ٹیکنالوجی کمپنیاں کس حد تک مدد کر سکتی ہیں۔

استغاثہ کا موقف رہا ہے کہ سان برنارڈینو کے ایک حملہ آور سید رضوان فاروق کے آئی فون میں موجود معلومات تک رسائی سے تفتیش کاروں کو اہم معلومات ملنے کا امکان ہے۔

گزشتہ دسمبر میں کیلیفورنیا کے علاقے سان برنارڈینو کے ایک فلاحی مرکز میں فائرنگ کے اس واقعے میں 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ حملہ آور رضوان فاروق اور اس کی اہلیہ تاشفین ملک پولیس کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے تھے۔

ایپل کا موقف رہا ہے کہ حکومت کا مطالبہ کمپنی کے حقوق، اس سے اس کی مصنوعات کو نقصان اور صارفین کی نجی معلومات کے تحفظ کے خلاف ہے۔

ایف بی آئی نے درخواست کی تھی کہ ایپل ایسا طریقہ کار وضع کرنے کہ جس سے متعدد بار فون کا خفیہ کوڈ غلط ڈالنے سے اس میں موجود معلومات تک رسائی مسدود نہ ہو۔

XS
SM
MD
LG