رسائی کے لنکس

سن چیریٹی یو ایس اے کی سیلاب زدگان کے لیے کوشش


پاکستان میں سنہ دو ہزار پانچ کے ہولناک زلزلے کے بعد تعمیر نو کے لیئے دی جانے والی امداد کے مقابلے میں حالیہ سیلاب زدگان کے لیئے اب تک دی جانے والی امداد اس آفت کے پیمانے کے مقابلے میں کہیں کم ہے ۔ ایسے میں پاکستانی امیریکنز کی ایک بڑی تعداد انفرادی اوراجتماعی دونوں سطحوں پر ریلیف کے کام کے لیئے امداد دیتی یا اکھٹی کرتی ہوئی نظر آتی ہے ۔ یہ وہ پاکستانی ہیں جنہوں نے پاکستان اور انسانیت سے اپنے رشتے کو اپنی کامیاب امریکی زندگی کی چکا چوند کے آگے پھیکا نہیں پڑنے دیا ۔انہیں میں سے ایک پاکستانی امیریکن کی امداد کی کہانی اس رپورٹ کے زریعے پاکستانیوں تک پہنچائی گئی ہے ۔ ڈاکٹر مطاہر فوزیہ واشنگٹن ڈی سی کے علاقے اور خاص طور سے مسلمان اور جنوبی ایشیا ئی کمیونٹی میں ایک مقبول گائینا کولوجسٹ ہیں ۔ڈاکٹر مطاہر نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کے لیئے کوبرا سانپ کے ذہر کے تریاق یا اینٹی کوبرا وینم پر مشتمل ادویات کے عطیے کا بندو بست کیا ہے ۔ ان ادویات کا انتظام انہوں نے اپنی ایک ہندو مریضہ وشنو پریا کے ذریعے بھارت سے کیا ۔ بھارت کوبرا سانپ کے زہر کا تریاق کرنے والی ادویات بنانے والا ایک بڑا ملک ہے ۔ وشنو نے یہ ادویات بھارت میں مقیم اپنی ساس کے زریعے خریدیں جو کہ خود ایک گائینا کالوجسٹ ہیں ۔ وشنو کو افسوس ہے کہ یہ ادویات بھارت سے براہ راست پاکستان بھجوانے میں بہت زیادہ مشکل ہونے کے باعث انہیں امریکہ کے راستے پاکستان بھیجا جائے گا۔ اس وقت ان ادویات کی پاکستان میں بہت ضرورت ہے کیونکہ حالیہ سیلاب کے دوران سانپ کے کاٹنے کے سینکڑوں کیسز میں سے کئی فوری طبی امداد دستیاب نہ ہونے کے باعث مہلک ثابت ہوئے ۔ڈاکٹر فوزیہ سے اس عطیے کی اپیل ایک پاکستانی امیریکن فلاحی تنظیم سن چیریٹی نے کی تھی ۔ سن چیریٹی کے ڈائریکٹر اعجاز صدیقی کے مطابق پاکستان میں سیلاب کے بعد چیزیں انتہائی مہنگی کر دیئے جانے کے باعث وہ امداد کا سارا سامان چین سے خرید رہے ہیں۔ یوں وہ امداد جو پاکستان کو معاشی طور پر بھی مضبوط کر سکتی تھی کسی اور ملک کی معیشت کا حصہ بن رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG