واشنگٹن —
پاکستان مسلم لیگ (قائد اعظم) کے راہنما، سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے ’ایک متوازن اور قابل عمل‘ منشور پیش کیا ہے۔
اُنھوں نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کا نظریہ قائد اعظم کی سیاست ہے، تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ انتخابات میں ان کی پارٹی اپنے اپنے حلقوں میں با اثرامیدواروں پر انحصار کر رہی ہے۔
ایس ایم ظفر نے کہا کہ وہ ان انتخابات میں بھی خاطر خواہ نشتیں حاصل کریں گے۔
وہ ’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’اِن دا نیوز سپیشل‘ کے سیگمنٹ ’فرام دا پارٹی کیمپ‘ میں گفتگو کر رہے تھے۔
سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہا کہ اس وقت نظریے کی سیاست پاکستان میں نہیں ہو رہی اور بدقسمتی سے اگر نظریے کا پرچار کیا جا رہا ہے تو وہ امریکہ مخالفت ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم میں امریکہ مخالف نعرے لگانا اور حکومت بنانے کے بعد امریکہ کے ساتھ بند کمرے میں معاملات طے کرنے کا سیاستدانوں کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
انٹرویو کی مزید تفصیلات کے لیے نیچے دیے گئے آڈیو لنک پر کلک کریں:
اُنھوں نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کا نظریہ قائد اعظم کی سیاست ہے، تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ انتخابات میں ان کی پارٹی اپنے اپنے حلقوں میں با اثرامیدواروں پر انحصار کر رہی ہے۔
ایس ایم ظفر نے کہا کہ وہ ان انتخابات میں بھی خاطر خواہ نشتیں حاصل کریں گے۔
وہ ’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’اِن دا نیوز سپیشل‘ کے سیگمنٹ ’فرام دا پارٹی کیمپ‘ میں گفتگو کر رہے تھے۔
سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہا کہ اس وقت نظریے کی سیاست پاکستان میں نہیں ہو رہی اور بدقسمتی سے اگر نظریے کا پرچار کیا جا رہا ہے تو وہ امریکہ مخالفت ہے۔ تاہم، انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم میں امریکہ مخالف نعرے لگانا اور حکومت بنانے کے بعد امریکہ کے ساتھ بند کمرے میں معاملات طے کرنے کا سیاستدانوں کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
انٹرویو کی مزید تفصیلات کے لیے نیچے دیے گئے آڈیو لنک پر کلک کریں: