رسائی کے لنکس

ایئر انڈیا کی مالی مشکلات:20کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان


ایئر انڈیا کی مالی مشکلات:20کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان
ایئر انڈیا کی مالی مشکلات:20کروڑ ڈالر کی امداد کا اعلان

دس سال قبل ایئرانڈیا اندرون ملک سب سے بڑی ایئر لائن تھی مگر نجی فضائی کمپنیوں کے میدان میں آنے اور سخت مقابلے کے باعث اب بھارت کے اندر مارکیٹ میں اس کا حصہ صرف سترہ فی صد تک رہ گیا ہے۔

بھارتی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مالی مشکلات کا شکار قومی ایئرلائن ایئر انڈیا کو سہارا دینے کے لئے بیس کروڑ ڈالر فراہم کرے گی۔

دس سال قبل ایئرانڈیا اندرون ملک سب سے بڑی ایئر لائن تھی مگر نجی فضائی کمپنیوں کے میدان میں آنے اور سخت مقابلے کے باعث اب بھارت کے اندر مارکیٹ میں اس کا حصہ صرف سترہ فی صد تک رہ گیا ہے۔ پچھلے مالی سال کے دوران ائر انڈیا ایک ارب ڈالر کا خسارہ اٹھانا پڑا تھا اور وہ ہر ماہ تیرہ کروڑ ڈالر کا نقصان برداشت کر رہی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے مانا کہ قومی ایئر لائن کو اپنے اخراجات پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بقول ان کے ’کچھ معزز اراکین نے مجھے بتایا ہے کہ ایئرانڈیا کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ وہ اپنے ملازمین کی اجرتیں یا تنخواہیں ادا کر سکے۔ میں ان اراکین پارلیمنٹ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ حکومت ایئر انڈیا کے ملازمین کو تنخواہوں کے لئے فنڈزمہیا کرنے کےراستے تلاش کرے گی۔‘

سن 2007 میں اسے ایک اور سرکاری ایئرلائن کے ساتھ مدغم کر دیا گیا تھا اور تب سے ائیرلائن نے کوئی منافع ریکارڈ نہیں کیا اور اس کی زیادہ تر آمدن قرضے ادا کرنے میں صرف ہو جاتی ہے۔

ایسی شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ قومی ایئرلائن کے مقابلے میں نجی فضائی کمپنیوں نے کئی ایسے روٹوں پر پروازیں چلا رہی ہیں جو زیادہ منافع بخش ہیں۔ بھارتی شعبہ ہوابازی کے وزیر ویالار روی ان شکایات کو مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ حکومت قومی ایئرلائن کو بحران سے نکالنے کے لئے ایک منصوبے پر کام کر رہی ہے۔

وہ کہتے ہیں، ’ایسا نہیں کہ حکومت نجی کمپنیوں کی اعانت کر رہی ہے۔ ایئرانڈیا کے پاس اگر ہوائی جہاز ہوئے تو ہم اصلاحات کے بعد ان روٹوں پر بھی پروازیں چلائیں گے جو منافع بخش ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ایئرانڈیا کا مالی بحران تیل کی قیمتوں میں اضافے، بلند شرح سود اور کم ہوتی ہوئی آمدن کی وجہ سے ہے۔

حکومت بینکوں کی شرح سود کم کرنے اور اخراجات کو کم کر کے ایئرانڈیا کو سہارا دینا چاہتی ہے مگرناقدین کو شبہ ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہوگا۔ ایئر انڈیا کو ایک تازہ دھچکہ تب لگا جب بین الاقوامی ایئرلائن کمپنیوں کے ایک کنسورشیم اسٹار الائنس نے اسے رکنیت دینے سے انکار کر دیا ۔ ایئرانڈیا کا خیال تھا کہ اس میں شمولیت سے وہ بین الاقوامی پروازیں چلا سکے گی جس سے اس کی ساکھ بہتر ہوگی۔

تجزیہ نگار کچھ اور مسائل کی نشاندہی بھی کرتے ہیں ۔ مثال کے طور پر وہ کہتے ہیں کہ ملازمین اخراجات میں کمی کے کسی بھی اقدام کو رد کریں گے۔ ماضی میں ایئر لائن کے ملازمین ہڑتالیں کر چکے ہیں۔

مگر اس وقت حکومت کے مالی امداد فراہم کرنے کے اعلان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پوری کوشش کر رہی ہے کہ ایئرلائن اپنے قدموں پر کھڑی رہ سکے۔



XS
SM
MD
LG