رسائی کے لنکس

پاک بھارت تجارت میں دس گنا اضافہ ممکن ہے: رپورٹ


بھارتی تجارتی وفد کا دورہ پاکستان (فائل)
بھارتی تجارتی وفد کا دورہ پاکستان (فائل)

’نیو امریکن فاؤنڈیشن‘ کی اس رپورٹ کی بنیاد دو معروف معیشت دانوں کے تجزیات پر مبنی ہے، جن میں سے ایک کا بھارت اور دوسرے کا تعلق پاکستان سے ہے

پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت میں کم از کم دس گنا اضافہ ہوسکتا ہے، اگر دونوں ملکوں کے مابین محصول اور دیگرضابطے کی کارروائیوں کو ختم کر دیا جائے، جس کا مطلب یہ ہوا کہ امریکی ڈالر 50 ارب تک کی تجارت ممکن ہوگی۔

یہ بات امریکہ میں قائم ایک تھنک ٹینک کی طرف سےجاری کردہ رپورٹ میں کہی گئی ہے، جسے ’پریس ٹرسٹ آف انڈیا‘ خبر رساں ادارے نے پیر کے روز جاری کیا۔

’نیو امریکن فاؤنڈیشن‘ کی اس رپورٹ کی بنیاد دو معروف معیشت دانوں کےتجزیاتی مقالے ہیں، جن میں سے ایک اسکالر کا بھارت اور دوسرے کا پاکستان سےتعلق ہے۔

دونوں، محسن خان اور نِشا تانیجا کے تجزیات میں کہا گیا ہے کہ محصول اور دیگر پابندیوں کو ہٹانے کے اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں 20 سے 50 ارب ڈالر تک کا اضافہ کیا جاسکتا ہے، جو اِس وقت بی الترتیب دو اور ڈھائی ارب ڈالر کی سطح پر ہے۔

خان نے اپنی رپورٹ ’انڈیا پاکستان ٹریڈ رلیشنز، اے نیو بگننگ‘ میں اس بات کو تسلیم کیا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات میں سرگرمی لاکر پاکستان کی جیت بھی ہوگی اور ہار بھی، لیکن اس کے باعث فراہم ہونے والے نئے مواقع سست روی کی شکار ملکی معیشت کے فروغ کے لیے بے انتہا اہمیت کے حامل ہیں، اور اس کے فوائد نقصانات کے مقابلے میں وسیع تر ہیں۔

مثال کے طور پر، اُنھوں نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ آزاد تجارت کے دروازے کھول کر پاکستان کی کار سازی اور ادویات بنانے والے شعبوں سے متعلق صنعتوں کو دھچکہ لگے گا، لیکن ساتھ ہی ساتھ پاکستان کو بھارت کی زیادہ جدید تر ٹیکنالوجی اور مشینری تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔
XS
SM
MD
LG