رسائی کے لنکس

بھارت افغانستان کو روسی اسلحہ خرید کے دے گا


فائل
فائل

معاہدے کے تحت روس افغانستان کو چھوٹے ہتھیار فراہم کرے گا جس کی قیمت بھارتی حکومت براہِ راست ماسکو کو ادا کرے گی۔

بھارت نے افغان فوج کے لیے روس سے خریدے جانے والے ہتھیاروں اور آلات کی قیمت ادا کرنے سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کردیے ہیں۔

معاہدے کے تحت روس افغانستان کو چھوٹے ہتھیار فراہم کرے گا جس کی قیمت بھارتی حکومت براہِ راست ماسکو کو ادا کرے گی۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ آگے چل کر بھارتی حکومت افغان فوج کے لیے روس سے خریدے جانے والے بھاری ہتھیاروں، بشمول ٹینکوں اور لڑاکا ہیلی کاپٹروں کی قیمت ادا کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کرسکتی ہے۔

افغان صدر حامد کرزئی کی حکومت گزشتہ ایک سال سے بھارت پر زور دے رہی ہے کہ وہ معاہدے میں بھاری ہتھیاروں کو بھی شامل کرے۔

برطانوی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق خدشہ ہے کہ بھارت کی جانب سے افغانستان کو ہتھیاروں کی بلواسطہ فراہمی کے اس معاہدے پر پاکستان برہمی ظاہر کرسکتا ہے جو افغانستان میں بھارت کی سرگرمیوں پر تنقید کرتا رہا ہے۔

'رائٹرز' کے مطابق فی الحال پاکستان نے معاہدے پر کوئی ردِ عمل ظاہر نہیں کیا ہے اور پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے 'رائٹرز' کی جانب سے رابطہ کرنے پر کہا ہے کہ انہیں تاحال معاہدے کی مصدقہ اطلاع نہیں ملی ہے۔

بھارت کی وزارتِ خارجہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ بھارت کی جانب سے افغانستان کو براہِ راست ہتھیار دینے کے بجائے روس کے ذریعے اسلحے کی فراہمی کے اس منصوبے کے پسِ پشت کئی وجوہات کارفرما ہیں۔

اہلکار کے مطابق اس وقت بھارت کے پاس برآمد کے لیے اضافی اسلحہ موجود نہیں جب کہ افغانستان تک براہِ راست زمینی رسائی نہ ہونا بھی بھارتی ہتھیاروں کی ترسیل میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

بھارتی اہلکار نے 'رائٹرز' کو بتایا ہے کہ رواں سال فروری میں بھارت کے ایک وفد نے معاہدے کو حتمی شکل دینے کےلیے ماسکو کا دورہ کیا تھا۔

اطلاعات ہیں کہ بھارت اور روس کابل کے نزدیک قائم ایک پرانی اسلحہ ساز فیکٹری کی بحالی میں بھی افغان حکومت کی مدد کریں گے جہاں اسلحہ سازی کے لیے روسی مشینری لگائی جائے گی۔

بھارتی حکام کے مطابق انہوں نے افغانستان کی سکیورٹی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے مجوزہ معاہدے پر روس کے علاوہ چین، جاپان اور ایران کے ساتھ بھی بات چیت کی تھی۔

بھارت اور افغانستان کے درمیان فوجی تعاون میں حالیہ برسوں کے دوران اضافہ ہوا ہے اور بھارت نے رواں سال اپنی سرزمین پر تربیت پانے والے افغان فوجی اہلکاروں کی تعداد بڑھا کر 1100 کردی ہے۔

خیال رہے کہ 2013ء میں 574 افغان فوجیوں نے بھارت میں تربیت حاصل کی تھی۔ بھارت افغان فوج کو گاڑیوں اور طبی آلات سمیت دیگر سامان بھی فراہم کرتا رہا ہے۔

کرزئی حکومت نے بھارت سے کابل کے نواح میں برطانوی تعاون سے قائم کی جانے والی ملٹری اکیڈمی کے لیے اساتذہ بھیجنے کی درخواست بھی کی ہے جو وہاں افغان افسروں کو تربیت دیں گے۔

تاہم بھارت اس درخواست کو قبول کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتا رہا ہے۔
XS
SM
MD
LG