رسائی کے لنکس

ایران: سعودی عرب سے وزیر خارجہ کو دورے کی دعوت نہیں ملی


نائب ایرانی وزیر خارجہ
نائب ایرانی وزیر خارجہ

نائب وزیر خارجہ عبدالاہیان کا کہنا تھا کہ ’’تحریری دعوت ابھی تک موصول نہیں ہوئی لیکن دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات ایران کے ایجنڈے پر ہے۔‘‘

ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبدالاہیان کا کہنا ہے کہ تہران کو سعودی عرب سے وزیر خارجہ کے دورے کا تحریری طور پر کوئی دعوت نامہ موصول نہیں ہوا لیکن یہ ایران کے ایجنڈے پر ہے۔

ایرانی عہدیدار کی طرف سے بدھ کو بیان سعودی وزیرخارجہ شہزادہ سعود الفیصل کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا کہ ریاض نے ایرانی وزیر خارجہ کو دورے کی دعوت دی ہے۔

سعودی عرب شام میں صدر بشارالاسد کے خلاف لڑنے والے باغیوں کی حمایت کرتا ہے جبکہ بشار الاسد ایران کے قریبی حامی ہیں۔

ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالاہیان کا کہنا تھا کہ ’’تحریری دعوت ابھی تک موصول نہیں ہوئی لیکن دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات ایران کے ایجنڈا پر ہے۔‘‘

’’ہم علاقائی مسائل کے حل، غلط فہمیاں دور کرنے اور باہمی تعلقات کے فروغ کے لیے ریاض کے ساتھ بات چیت اور ملاقات کا خیر مقدم کرتے ہیں۔‘‘

گزشتہ سال ایرانی صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے حسن روحانی نے ایران کے ہمسایہ ملکوں کی جانب مفاہتی رویہ اپنا رکھا ہے لیکن وزیر خارجہ محمد جواد ظریف خلیجی ریاستوں کے دورے کے دوران سعودی عرب نہیں گئے۔

دونوں اسلامی ملکوں کے بہتر تعلقات کے اثرات مشرق وسطیٰ پر مرتب ہوں گے جس سے شام، عراق، لبنان، بحرین اور یمن میں سیاسی اور فوجی تناؤ میں کمی آ سکتی ہیں۔
XS
SM
MD
LG