رسائی کے لنکس

اسرائیلی وزیر اعظم کی صدر اوباما سے ملاقات


اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے واشنگٹن میں صدر باراک اوباما سے وائٹ ہاؤس میں تقریباََ تین گھنٹے تک ملاقات کی جس میں اطلاعات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امن کے عمل اور یہودی بستیوں کی تعمیر پر بات چیت ہوئی لیکن ملاقات کے اختتام پر نہ تو کوئی سرکاری بیان جاری کیا گیا اور نہ ہی دونوں لیڈروں نے میڈیا سے کوئی بات چیت کی۔

امریکہ مشرقی یروشلم میں یہودی بستیوں میں اضافے کی مخالفت کر رہا ہے جب کہ اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ اس منصوبے سے پیچھے ہٹنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا اور اس تناظر میں دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدگی کا شکار ہیں۔ اگرچہ اس حوالے سے بدھ کو وائٹ ہاؤس کی نیوز کانفرنس متوقع ہے لیکن مبصرین کے مطابق ملاقات کے فوری بعد کوئی بیان سامنے نہ آنا اس بات کا عندیہ ہے کہ تعلقات میں تناؤ برقرار ہے۔

اس سے قبل نتن یاہو نے نائب صدر جو بائیڈن اور وزیر خارجہ ہلری کلنٹن سے بھی ملاقاتیں کی تھیں جسے وائٹ ہاؤس نے مفید قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اسرائیل جس سنجیدگی سے امریکہ کی تشویش کا جواب دے رہا ہے وہ اطمینان بخش ہے۔

ادھر نتن یاہو کا کہنا ہے کہ امریکہ اور فلسطین کی طرف سے یہودی بستیوں کی تعمیر کو روکنے کا مطالبہ غیر منطقی ہے اور اس سے مذاکرات تعطل کا شکار ہو سکتے ہیں۔

اوباما انتظامیہ کو ری پبلکن ارکان کی طرف سے اس ضمن میں تنقیدکا سامنا ہے جن کا کہنا ہے کہ حکومت کو اسرائیل کے اس اقدام کی سر عام مذمت نہیں کرنا چاہیئے۔

اُدھر فلسطینی صدر محمود عباس کا کہنا ہے کہ یہودی بستیوں میں اضافہ دونوں اطراف کے درمیان امریکی ثالثی کی کوششوں میں مددگار ثابت نہیں ہوگا۔

XS
SM
MD
LG