رسائی کے لنکس

اسرائیل کی گولان میں شامی علاقے میں کارروائی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسرائیلی عہدیداروں نے کہا ہے کہ پیر کو طیاروں نے شام کے ایک علاقائی فوجی صدر دفتر اور اس جگہ کو نشانہ بنایا جہاں سے اُس کے بقول کارروائی کی جاتی ہے۔

اسرائیل نے مبینہ طور پر سرحد پار سے حملے میں ایک اسرئیلی نوجوان کی ہلاکت کے بعد جوابی کارروائی کرتے ہوئے شام کے علاقے گولان کی پہاڑیوں میں بمباری کی۔

اسرائیلی عہدیداروں نے کہا ہے کہ پیر کو طیاروں نے شام کے ایک علاقائی فوجی صدر دفتر اور اس جگہ کو نشانہ بنایا جہاں سے اُس کے بقول کارروائی کی جاتی ہے۔ ان اہداف کو براہ راست نشانہ بنانے کی تصدیق کی گئی ہے۔

ایک اسرائیلی فوجی ترجمان کے بقول یہ فضائی کارروائی اسرائیل پر ایک دانستہ حملے کے بعد کی گئی اور ان کا کہنا تھا کہ یہ شام میں 2011ء میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سرحد پار سے' سب سے بڑی' تشدد کی کارروائی تھی۔

شام سے اسرائیل میں گولہ گرنے کے واقعات اس سے قبل بھی ہو چکے ہیں لیکن اتوار کو پہلی بار ایسے کسی واقعے میں ایک اسرائیلی ہلاک ہوا۔

اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے زیر کنڑول گولان کی پہاڑیوں کی جانب جانے والے تین اسرائیلی نوجوان کی گاڑی پر گولہ گرا جس سے ایک نوجوان ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا شامی فورسز نے یا سرکاری فوج کے خلاف لڑنے والے کسی باغی گروہ نے اتوار کو اسرائیلی حدود میں یہ گولے داغے۔

اسرائیل نے 1967ء کی چھ روزہ جنگ کے بعد گولان کی پہاڑیوں پر قبضہ کیا تھا اور 1981ء میں اس علاقے کو اپنے ملک میں شامل کر لیا تھا، جسے ابھی تک بین لاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔
XS
SM
MD
LG