رسائی کے لنکس

کمیشن قانون و ثبوت کی روشنی میں شکایات نمٹاتا ہے: سکریٹری


اشتیاق احمد خان نے توجہ دلائی کہ انتخابی عمل کا مشاہدہ کرنے والے بین الاقوامی مبصرین کی رپورٹوں کے مطابق، 11 مئی کےانتخابات 1970ء کے بعد اب تک ہونے والے’شفاف ترین‘ انتخابات ہیں

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سکریٹری، اشتیاق احمد خان نے کہا ہے کہ عوامی نمائندگی کے 1976ء کے قانون کے تحت، کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ انتخابی عمل سے متعلق پیش کردہ شکایات پر غور کرے اور ثبوت کی بنیاد پر اُنھیں نمٹائے۔

اتوار کے روز ’وائس آف امریکہ‘ سے گفتگو میں اُنھوں نے کہا کہ کمیشن کو پاکستان بھر سے سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کی طرف سے 300 کے قریب شکایات موصول ہوئی ہیں، جِن پر قانونی تقاضوں اور ’میرٹ پر‘ غور کیا جارہا ہے۔

اُن سے معلوم کیا گیا تھا کہ کیا وجہ ہے کہ 11 مئی کے عام انتخابات میں جیتے اور ہارنے والی جماعتیں شکایات کر رہی ہیں، اور یہ کہ، اُنھیں کس طرح مطمئن کیا جائے گا۔ اشتیاق احمد خان نے کہا کہ ہارنے والے ضرور شکایت کرتے ہیں، جنھیں اپنے دعوے میں ثبوت پیش کرنا پڑتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ انتخابی عمل کے حوالے سے بات کے تین پہلو ہیں، یعنی سیاسی، انتظامی اور انتخابی۔ اُن کا کہنا تھا کہ کسی انتخابی مرحلے کی خامی یا کمی کے بارے میں ثبوت کے ساتھ کوئی شکایت درج ہوتی ہے تو الیکشن کمیشن ’پوری ذمہ داری کے ساتھ‘ اُس پر فیصلہ کرتا ہے۔

یہ معلوم کرنے پر کہ اگر کوئی سیاسی جماعت ری پولنگ کا بائیکاٹ کرتی ہے تو اس کے کیا مضمرات ہوں گے، اُن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی سیاسی جماعت بائیکاٹ کرتی ہے یا ری پولنگ میں زیادہ یا کم ووٹ ڈلتےہیں، تو ایسا کوئی قانون موجود نہیں جس کے تحت اس انتخابی عمل کے بارے میں کسی طور کوئی شک کی گنجائش ہو، تاوقتیکہ کہ یہ قانون کی پاسداری کرتے ہوئے منعقد ہوئے ہوں۔

جب اُن سے یہ پوچھا گیا کہ لاہور کے اُس متعلقہ حلقے کے بارے میں کیا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بارے میں پاکستان تحریک انصاف کو شکایت ہے، سکریٹری الیکشن کمیشن کے بقول، توجہ دلائی جانے والی ساری شکایات کا قانون اور ثبوت کی بنیاد پر فیصلہ کیا جاتا ہے۔

اشتیاق احمد خان نے توجہ دلائی کہ انتخابی عمل کا مشاہدہ کرنے والے بین الاقوامی مبصرین کی رپورٹوں کے مطابق، 1970ء کے بعد اب تک ہونے والے الیکشنز میں 11مئی کے انتخابات ’شفاف ترین‘ تھے۔

تفصیل کے لیے مندرجہ آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:

please wait

No media source currently available

0:00 0:00:00 0:00
XS
SM
MD
LG