قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے فائنل میں جہاں ایک طرف ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی ایکشن میں ہوں گے وہیں ان کے مدِ مقابل فرانس کے کیلیان ایمباپے اپنی ٹیم کی طرف سے ٹائٹل کا دفاع کریں گے۔
خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق میسی اس سے قبل بھی اس ورلڈ کپ ٹیم میں شامل تھے، جسے 2014 میں جرمنی کے ہاتھوں فائنل میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا جب کہ فرانس 2018 میں ٹائٹل جیتنے میں اس وقت کامیاب ہوا تھا جب باپے نے کروشیا کے خلاف گول کیا تھا۔
یہ دونوں اہم ترین کھلاڑی اپنی ٹیموں کو تنہا ٹائٹل جتوانے میں کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک دونوں اہم کھلاڑی ان کے مدد گار نہ ہوں۔ ان اہم کھلاڑیوں پر بھی نظر ڈالتے ہیں۔
لیونل میسی
ارجنٹائن کے 35 سالہ لیونل میسی ٹیم کی دھڑکن ہیں جو کہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ گول کرنے والے دوسرے کھلاڑی ہیں جو کہ تین گولوں میں معاونت بھی کر چکے ہیں۔
ورلڈ کپ جیتنے کی صورت میں میسی بھی میرا ڈونا کے برابر آ جائیں گے۔
جولین الواریز
ارجنٹائن کے الواریز نے ورلڈ کپ شروع ہونے کے بعد لاؤتارو مارٹینز کے متبادل کے طور پر ٹیم میں شامل ہوئے اور اب تک چار گول کر چکے ہیں۔
بائیس سالہ مانچسٹر سٹی کے کھلاڑی ایک تیز بھاگنے والے کھلاڑی ہیں۔ جنہوں نے کروشیا کے خلاف سیمی فائنل میں تین صفر سے فتح میں میسی کے ساتھ پارٹنر شپ بنائی۔
ایمیلیانو مارٹینیز
مارٹینیز چھ فٹ چار انچ قد کے طویل قامت گول کیپر ہیں جو فائنل میں پینلٹی ککس تک میچ پہنچنے کی صورت میں ارجنٹائن کو فتح دلوا سکتے ہیں۔
تیس سالہ آسٹن ولا کیپر نے کوارٹر فائنل میں نیدر لینڈ کے خلاف اہم گول محفوظ کیے تھے۔
کیلیا ایمباپے
ایمباپے میدان میں فرانس کے تیز ترین کھلاڑی ہیں۔ 23 سالہ پیرس سینٹ فارورڈ، میسی کے ساتھ ایونٹ میں سب سے زیادہ گول کرنے والے شراکت دار ہیں۔
انتونی گریزمین
اکتیس سالہ گریزمین اس ورلڈ کپ میں فرانس کی ایجاد ہیں۔
وہ اپنی دفاعی مہارت کی وجہ سے فرانس کی ٹیم میں اہم ترین کھلاڑی سمجھے جاتے ہیں۔
ہیوگو لورس
فرانس کے 35 سالہ گول کیپر فرانس کی فتح کی صورت میں تاریخ میں پہلی بار ایسے کپتان ہوں گے جو ٹائٹل جیتنے والی دو ٹیموں کے کپتان ہوں گے۔