رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کی جانب سے نئی دھمکی


شمالی کوریا کی فوج نے کہا ہے کہ اگر جنوبی کوریا نے پیر کو سیئول میں ہونے والے مظاہرے پر معافی نہ مانگی تو اس کے خلاف فوری طور پر ایکشن لیا جائے گا۔

شمالی کوریا نے دھمکیوں کے ایک نئے سلسلے کا آغاز کرتے ہوئے سیئول میں ہونے والے ایک حالیہ مظاہرے کو شمالی کوریا کی لیڈر شپ کی ’تعظیم کو مجروح‘ کرنے کے مترادف ٹھہرایا ہے۔ شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ اس ہتک کا بدلہ لے گا۔

شمالی کوریا کی فوج نے کہا ہے کہ اگر جنوبی کوریا نے پیر کو سیئول میں ہونے والے مظاہرے پر معافی نہ مانگی تو اس کے خلاف فوری طور پر ایکشن لیا جائے گا۔ اس مظاہرے میں شمالی کوریا کے راہنماؤں کے پتلے نذر ِ آتش کیے گئے تھے۔

منگل کے روز شمالی کوریا کے سرکاری ٹیلی ویژن پر جاری کیے گئے ایک بیان میں سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا گیا، ’’ اب ہماری طرف سے جوابی کارروائی بغیر کسی پیشگی نوٹس کے عمل میں لائی جائے گی۔ بالکل اسی طرح جیسا کہ جنوبی کوریا میں کٹھ پتلی عہدیداروں کی زیر ِ سرپرستی اور کھلے عام شمالی کوریا کی قیادت کی توقیر کو پامال کیا گیا۔‘‘

\
\
واشنگٹن میں صدر باراک اوباما کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے آئندہ آنے والے دنوں میں دھمکیوں کا سلسلہ مزید تیزی پکڑے گا۔ این بی سی کو ایک انٹرویو میں صدر اوباما کا کہنا تھا کہ گو کہ ان کی انتظامیہ کو اس بات پر یقین نہیں ہے کہ پیانگ یانگ ایٹمی حملہ کرنے کی سکت رکھتا ہے۔ اس کے باوجود امریکہ کسی بھی ممکنہ آفت کے لیے تیار ہے۔

شمالی کوریا کی جانب سے تازہ دھمکیوں کا یہ سلسلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا میں آنجہانی بانی کم ال سنگ کی سالگرہ کا دو روزہ جشن منایا جا رہا ہے۔ توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ شمالی کوریا اس موقعے پر میزائل ٹیسٹ کرے گا لیکن پیر کے روز ایسا کچھ نہیں کیا گیا۔
XS
SM
MD
LG