رسائی کے لنکس

لاہور میں قانونی و آئینی ماہرین کی علاقائی کانفرنس


لاہور میں قانونی و آئینی ماہرین کی علاقائی کانفرنس
لاہور میں قانونی و آئینی ماہرین کی علاقائی کانفرنس

سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کے زیر انتظام جنوبی ایشیائی ممالک کے وکلا اور قانونی ماہرین کی تین روزہ کانفرنس لاہور میں جاری ہے۔ کانفرنس میں علاقے کے ملکوں میں قانون کی حکمرانی اور عام آدمی تک انصاف کی فراہمی کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ بھی لیا جارہا ہے۔

اس کانفرنس کا عنوان ہے ’’انصاف سب کے لیے، چھوٹ کسی کے لیے نہیں‘‘۔ اس بارے میں کانفرنس میں شریک آئینی اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہاں جنوبی ایشیائی ممالک کے وکیل ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ ان ملکوں میں قوانین کا مجموعی پس منظرایک جیسا ہے لہذا پیشہ وارانہ سطح پر ایسی کانفرنس کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔

معروف قانون دان احمر بلال صوفی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان کی عدالتوں میں انڈین ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ کے فیصلوں کو بطور مزید نظیر پیش کیا جاتا ہے۔’’ اس لیے ایسی کانفرنسوں کی افادیت بھی ہے اور ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے میں انداز میں موقع بھی ملتا ہے۔‘‘

اس تین روزہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری نے کہا کہ آئین اور قانون کی حکمرانی میں کسی بھی ملک کی سکیورٹی کی ضمانت ہوتی ہے۔

کانفرنس کی مختلف نشستوں میں مندوبین نے جنوبی ایشیائی ممالک کی صورتحال کے پس منظر میں آئین اور قانون کی حکمرانی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ کانفرنس کی میزبان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی صدر عاصمہ جہانگیر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے لوگوں کو جنوبی ایشیا کو درپیش مسائل کو سمجھنا چاہیے۔’’جنوبی ایشیا کے خطے میں لوگوں کو آپس میں ملنا چاہیے آپس میں ہم آہنگی پیدا ہونی چاہیے اور معاملات کو بھی سمجھنا چاہیے۔‘‘

کانفرنس میں بھارت کی سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن کا ایک بڑا وفد شریک ہے جب کہ سری لنکا، بنگلا دیش اور نیپال سے بھی مندوبین اس کانفرنس میں شریک ہیں۔

XS
SM
MD
LG