رسائی کے لنکس

باغی افریقی گروپ کے خلاف امریکی کاروائی میں کئی مہینے لگیں گے، آفیشیل


لارڈز ریزسٹینس آرمی لیڈر جوزف کونی
لارڈز ریزسٹینس آرمی لیڈر جوزف کونی

امریکہ کے ایک اعلیٰ دفاعی عہدیدار نے خبردار کیا ہے کہ وسطی افریقہ کے ایک متشدد باغی گروہ کے خلاف امریکی کاروائی کا کوئی ٹائم ٹیبل مقرر نہیں کیا گیا ہے اور گروہ کے خلاف کاروائی کئی ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ صدر براک اوباما نے رواں ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ وسطی افریقی ممالک کی حکومتوں کو 'لارڈز ریزسٹنس آرمی (ایل آر اے)' نامی باغی تنظیم کے گوریلوں سے نبٹنے میں مدد فراہم کرنے کے لیے 100 امریکی فوجی علاقے میں بھیج رہے ہیں۔

منگل کو اس معاملہ پر ہونے والی ایک سماعت کے دوران امریکی ایوانِ نمائندگان کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے سامنے محکمہ دفاع اور خارجہ کے عہدیداران نے امریکی صدر کے فیصلے کا دفاع کیا اور قانون سازوں کو خطے میں مشن کی اہمیت کے بارے میں بتایا۔

عالمی سلامتی امور سے متعلق امریکہ کے نائب وزیرِ دفاع الیگزنڈر ورژبو نے کمیٹی کے ارکان کو بتایا کہ 'ایل آر اے' کے خلاف امریکی آپریشن محدود نوعیت کا ہے جس میں خطے کے ممالک کو تنظیم کے بارے میں خفیہ معلومات اکٹھا کرنے اور اسے موثر طور پر استعمال کرنے کی تربیت دی جارہی ہے۔

انہوں نے قانون سازوں کا یقین دلایا کہ اوباما انتظامیہ آنے والے مہینوں میں مشن کی افادیت کا جائزہ لیتی رہے گی۔

سماعت میں شریک ایوانِ نمائندگان کے بعض ارکان نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکی مشن حجم، طوالت اور اخراجات میں طے شدہ اندازوں سے بڑھ سکتا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ میں افریقی امور کے شعبے کے ایک اعلیٰ عہدیدار ڈونالڈ یماموٹو نے 'وائس آف امریکہ' کی 'سواحلی سروس' کو بتایا ہے کہ امریکی مشن کا مقصد وسطی افریقہ میں امن اور استحکام لانا ہے۔ ان کے بقول امریکی مشن خطے کی کئی حکومتوں کی درخواست پر شروع کیا گیا ہے۔

ماضی میں یوگینڈا تک محدود رہنے والی 'ایل آر اے' کی سرگرمیاں حالیہ عرصے کے دوران عوامی جمہوریہ کانگو، جنوبی سوڈان اور جمہوریہ وسطی افریقہ تک پھیل گئی ہیں۔ تنظیم پر گزشتہ برسوں کے دوران وسطی افریقی ممالک میں بیسیوں دیہات پر حملے کرنے اور سینکڑوں افراد کے اغوا اور قتل کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔

مغویوں کے جنسی استحصال اور انہیں جبری فوجی بنانے کے معاملہ میں بھی یہ تنظیم خاصی بدنام رہی ہے۔ تنظیم کے سربراہ جوزف کونی سمیت اس کے تین اعلیٰ عہدیداران جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب میں عالمی عدالت کو مطلوب ہیں۔

XS
SM
MD
LG