میانمار کی فوج نے ملک کی سربراہ اور نوبیل انعام یافتہ آنگ سان سوچی اور اُن کی جماعت کے دیگر رہنماؤں کو تحویل میں لیتے ہوئے اقتدار سنبھال لیا ہے۔ فوجی مداخلت پر جاپان، تھائی لینڈ اور دنیا کے مختلف شہروں میں میانمار کے جمہوریت پسندوں نے مظاہرے کیے ہیں۔
میانمار میں فوج کا کنٹرول، جمہوریت پسندوں کے مظاہرے

1
فوجی اہلکاروں نے میانمار کی پارلیمنٹ کی جانب جانے والے راستوں کو بند کر دیا ہے۔

2
میانمار کے شہر ینگون کے ٹاؤن ہال کی عمارت میں فوجی اہلکار دکھائی دے رہے ہیں۔

3
دارالحکومت نیپیٹاؤ میں پارلیمنٹ ہاؤس اور دیگر سرکاری عمارتوں کا کنٹرول بھی فوج نے سنبھال لیا ہے۔ فوجی دستے مختلف مقامات پر تعینات ہیں۔

4
دارالحکومت نیپیٹاؤ میں جگہ جگہ فوجی اہلکار گشت کر رہے ہیں اور ٹیلی فون سروس اور سرکاری ٹی وی کو بند کر دیا گیا ہے جب کہ کاروباری شہر ینگون سے رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔