رسائی کے لنکس

شمالی کوریا کی گولہ باری کی مشقیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جنوبی کوریا کے ایک ترجمان کے مطابق شمالی کوریا کو یہ بتا دیا گیا ہے کہ اگر کوئی گولہ ان کی جانب گرا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔

شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی ساتھ متنازع مغربی سرحد کے قریب گولہ باری کی مشقیں شروع کیں۔

سیول کی وزارت دفاع کے ترجمان کم من سیوک نے منگل کو بتایا کہ پیانگ یانگ نے ان مشقوں کے بارے میں مطلع کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی کوریا کی فوج سرحد کے قریب رہنے والوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور شمالی کوریا کو یہ بتا دیا گیا ہے کہ اگر کوئی گولہ ان کی جانب گرا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔

"ہماری فوج پوری طرح اس نظر رکھے ہوئے ہے کہ آیا شمالی کوریا گولہ باری کی مشقیں کرتا ہے اور یہ گولے جہاں گریں گے، اور اسی دوران وہ پوری طرح سے چوکس ہیں۔"

جنوبی کوریا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق اس علاقے سے ماہی گیروں کی کشتیوں کو واپس بلا لیا گیا ہے اور بعض مقامی لوگ بھی عارضی پناہ گاہوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔

شمالی کوریا نے گزشتہ ماہ بھی ایسی ہی مشقیں کی تھیں اور اس دوران چند گولے جنوب کے پانیوں میں گرے تھے جس پر سیول کی طرف سے بھی گولہ باری کی گئی۔

اس طرح کی مشقیں کوئی غیر معمولی نوعیت کی نہیں ہوتیں لیکن تکنیکی اعتبار سے اب بھی حالت جنگ میں ہونے والے ان پڑوسی ملکوں کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی کا سبب بنتی ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان پیانگ یانگ کی طرف سے چوتھے جوہری تجربے کی تیاری کے خدشات کے باعث کشیدگی پہلے ہی انتہائی سطح تک پہنچ چکی ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکہ کے صدر براک اوباما نے سیول کے دورے کے موقع پر متنبہ کیا تھا کہ ایک اور جوہری تجربہ شمالی کوریا کو بین الاقوامی دنیا میں مزید تنہا کر دے گا۔

شمالی کوریا نے 2006، 2009، اور 2013 میں جوہری تجربات کیے تھے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کو صریحاً خلاف ورزی تھی۔
XS
SM
MD
LG