رسائی کے لنکس

صدر اوباما کی نئی جوہری حکمت عملی


صدر اوباما کی نئی جوہری حکمت عملی
صدر اوباما کی نئی جوہری حکمت عملی

توقع ہے کہ صدر باراک اوباما منگل کو ایک نئی حکمت ِعملی کا اعلان کریں گے جس کے بعد اُن شرائط کو مزید سخت کردیا جائے گا جن کے تحت امریکہ ضرورت پڑنے پر اپنے جوہری ہتھیار استعمال کر سکے گا۔

امریکہ میں ہر نئی انتظامیہ پارلیمان کو جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق اپنی حکمت سے آگاہ کرنے کی پابند ہوتی ہے۔

پیر کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر اوباما نے کہا کہ ان کی نئی پالیسی ان وسیع کوششوں کا حصہ ہو گی جن کا مقصد دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے آزاد کرنا ہے۔

اخبار نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ کی جوہری پالیسی میں نئے ہتھیار بنانے کی مخالفت اور پہلی مرتبہ واضح طور پر یہ اعلان کیا جائے گا کہ امریکہ ان غیر جوہری ممالک کے خلاف جوہری ہتھیار استعمال نہیں کرے گا جو ایسے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤکے عالمی معاہدے ”این پی ٹی“ کی پابندی کرتے ہیں۔

صدر اوباما نے کہا کہ ایران اور شمالی کوریا سمیت اُن ملکوں پر اس پالیسی کا اطلاق نہیں ہوگا جنہوں نے جوہری پھیلاؤسے متعلق بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

امریکی صدر جمعرات کوجمہوریہ چیک جار رہے جہاں وہ روس کے ساتھ ہتھیاروں کے کنٹرول کے ایک نئے معاہدے پر دستخط کریں گے۔ اس معاہدے کے تحت امریکہ اور روس جوہری ہتھیاروں کی تنصیب میں ایک تہائی کمی کریں گے۔

امریکی صدر جوہری سلامتی کے موضوع پر آئندہ ہفتے واشنگٹن میں ایک عالمی سربراہ کانفرنس کی میزبانی کریں گے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں صدر اوباما غیر محفوظ جوہری مواد کو محفوظ بنانے پر زور دیں گے تاکہ یہ دہشت گردوں یا پھر خطرناک ملکوں کے ہاتھ نہ لگیں۔

XS
SM
MD
LG