رسائی کے لنکس

عرب خطے میں ہر چار میں سے ایک بچہ غربت میں زندہ: رپورٹ


افریقی ملک چاڈ میں مائیں اپنے بچوں کو لیے ایک کلینک کے باہر بیٹھی ہیں (فائل فوٹو)
افریقی ملک چاڈ میں مائیں اپنے بچوں کو لیے ایک کلینک کے باہر بیٹھی ہیں (فائل فوٹو)

یونیسف کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ "جب بچے بنیادی ضروریات سے محروم رہیں گے تو ان کے غریب کے چکر میں پھنسنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔"

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال 'یونیسف' کی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں ہر چار میں سے ایک بچہ غربت اور محرومی اور یہاں تک کہ مناسب رہائش و صاف پانی سمیت بنیادی ضروریات زندگی سے محروم زندگی گزار رہا ہے۔

رواں ہفتے جاری کی گئی رپورٹ میں 11 عرب ممالک کا احاطہ کیا گیا جس سے معلوم ہوا کہ دو کروڑ نوے لاکھ بچے غربت میں رہ رہے ہیں اور انھیں بنیادی تعلیم، غذائیت بھری خوراک، صاف پانی، نکاسی آب اور معلومات تک رسائی سے محروم ہیں۔

اس خطے میں غریب بچوں سے متعلق کیے گئے پہلے مطالعے سے یہ بھی پتا چلا کہ تعلیم کی عدم دستیابی ہی نوجوانوں میں غربت کی کلیدی وجہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق "ایسے بچے جو ان گھروں میں رہتے جہاں کا سربراہ ان پڑھ ہے ان کے غربت میں زندگی گزارنے کے امکانات دو گنا زیادہ ہیں۔" پانچ سے 17 سال تک کی عمر کے ایک چوتھائی بچے اسکولوں میں کبھی داخل ہوئے نہیں ہوئے۔

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے یونیسف کے ڈائریکٹر گیرٹ کاپلائر کا کہنا تھا کہ بچوں کی غربت کا معاملہ خاندان کی آمدن سے زیادہ معیاری تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، گھر اور صاف پانی تک رسائی نہ کی وجہ سے ہے۔

انھوں نے متنبہ کیا کہ ایسے خاندانوں کی مفلسی تین نسلوں تک جا سکتی ہے۔ "جب بچے بنیادی ضروریات سے محروم رہیں گے تو ان کے غریب کے چکر میں پھنسنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔"

XS
SM
MD
LG