رسائی کے لنکس

امریکی افواج کا انخلا ’ذمہ دارانہ ہونا چاہیے‘: پاکستان


ترجمان دفتر خارجہ معظم احمد خان
ترجمان دفتر خارجہ معظم احمد خان

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کا معاملہ اگرچہ ان ہی دو ملکوں کے درمیان ہے لیکن پاکستان بھی اس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

افغانستان سے آئندہ سال کے دوران مزید امریکی فوجیوں کی واپسی کے حوالے سے صدر براک اوباما کے اعلان پر پاکستان نے اپنے پہلے باضابطہ ردعمل میں کہا ہے کہ انخلاء کا یہ عمل ذمہ دارانہ ہونا چاہیئے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان معظم احمد خان نے جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اگرچہ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلاء کا معاملہ ان ہی دونوں ملکوں کے درمیان ہے لیکن پاکستان بھی اس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

معظم احمد خان نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ یہ عمل ذمہ دارانہ ہونا چاہیئے اور اُن تمام پیچیدگیوں کو بھی مدنظر رکھا جائے جو انخلاء کے عمل سے جڑی ہوئی ہیں۔

صدر براک اوباما نے اپنے ’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب میں افغانستان سے آئندہ سال کے دوران مزید 34 ہزار فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا تھا جسے عمومی طور پر پاکستان میں سراہا گیا۔

اُدھر خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان اور افغانستان کے علمائے دین کی مجوزہ مشترکہ کانفرنس کے بارے میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حکومت اس کوشش کی حمایت کرتی ہے۔

رواں ہفتے اسلام آباد میں پاکستانی اور افغان علما کا ایک اجلاس ہوا جس میں اُنھوں نے مارچ میں کابل میں مشترکہ علما کانفرنس کے انعقاد پر اتفاق کیا تھا۔ اس مجوزہ کانفرنس میں پاکستان سے 250 مذہبی رہنماء شرکت کریں گے اور اتنی ہی تعداد میں افغان عالم دین بھی اس اہم اجلاس کا حصہ ہوں گے۔

پاکستان علماء کونسل کی طرف سے اس کانفرنس میں شرکت نا کرنے کے اعلان کے باعث اس کے انعقاد کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ تاہم دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس توقع کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے عالم دین اپنے اختلافات کو حل کرنے میں کامیاب ہوں جائیں گے۔
XS
SM
MD
LG