رسائی کے لنکس

آج پاکستان میں القاعدہ اپنی کمزور ترین سطح پر ہے: ڈائریکٹر انسدادِ دہشت گردی مرکز


نیشنل کاؤنٹر ٹررزم سینٹر یا انسدادِ دہشت گردی کے مرکز کے ڈائریکٹر مائیکل لائٹر نے سینیٹ میں ہوم لینڈ سکیورٹی کی کمیٹی کو پاکستان میں القاعدہ سے درپیش خطرے کے بارے میں ایک اچھی خبر دی۔ اُن کے الفاظ میں: ‘ آج پاکستان میں القاعدہ ایک تنظیم کے طور پر اپنی کمزور ترین سطح پر ہے، مگر میں ایک اہم نکتے پر زور دوں گا کہ یہ گروپ وقتاً فوقتاً اپنی دوبارہ اُبھرنے کی قوت کا مظاہرہ کر چکا ہے اور ایک مستقل مزاج دشمن ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔’

لائٹر نے زور دیا کہ مجموعی طور پر دہشت گردوں کا خطرہ بڑھا ہے اور 11ستمبر 2001ء کے امریکہ پر دہشت گرد حملوں کے بعد سے نوبرس میں زیادہ پیچیدہ ہوگیا ہے۔

ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کی ڈائریکٹر جنرل جنیٹ نیپلوٹانو نے اِس بات سے اتفاق کیا کہ دہشت گردی میں زیادہ تنوع پیدا ہوا ہے جِس کی وجہ سے اِس کا پتا لگانا اور حملوںٕ کو روکنا اور بھی مشکل ہوگیا ہے۔اُن کے الفاظ میں: ‘اِس میں ذرائع کے لحاظ سے تنوع پیدا ہوا ہے۔ حربوں کے لحاظ سے تنوع پیدا ہوا ہے۔ اور جو اہداف خیال کیے جاتے ہیں اُن کے لحاظ سے إِس میں تبدیلی آئی ہے۔’

ہوم لینڈ سکیورٹی کمیٹی کےچیرمین کنیکٹی کٹ کے آزاد ڈیموکریٹ جوزف لبرمین نے باور کرایا کہ گذشتہ برس امریکہ پر اسلامی انتہا پسندوں کے دہشت گرد حملوں اور حملوں کی کوششوں میں نمایاں اضافہ رہا، جِن میں فورٹ ہُڈ نامی فوجی مرکز میں آرمی میجر ندال مالک حسن کی فائرنگ بھی تھی جس میں 13افراد ہلاک اور 43زخمی ہوگئے تھے۔

رینکنگ کمیٹی کی رکن سوزن کولنز نے، جومئین سے تعلق رکھنے والی ری پبلیکن سینیٹر ہیں، کہا کہ اب دہشت گردوں کی حکمتِ عملی 11ستمبر 2001ء کے طرز پر بڑے حملوں سے تبدیل ہوئی ہے۔

اُن کے الفاظ میں ‘میں قائل ہوگئی ہوں کہ دہشت گرد اب اپنی کوششیں چھوٹے پیمانے کے حملوں پر مرکوز کر رہے ہیں جِن میں چھوٹے ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد استعمال کیا جاتا ہے جیسا کہ ہم نے فورٹ ہُڈ، ارکنسا اور بھارت میں دیکھا۔’

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر رابرٹ مولر نے کہا کہ دہشت گردوں کی حکمتِ عملی میں دیگر تبدیلیاں بھی آئی ہیں۔اُن کے بقول ‘9/11کے فوراً بعد القاعدہ کی سازشوں اور منصوبوں میں حملوں کے لیے مشرقِ وسطیٰ اور جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو استعمال کیا گیا۔ سنہ 2006 سے القاعدہ نے اُن امریکیوں یا مغربی باشندوں کو استعمال کرنا شروع کیا جو سکیورٹی کے سخت اقدامات میں شناخت نہ کیے جاسکیں۔’

اِس سماعت میں شریک اوباما انتظامیہ کے تمام لیڈروں نے اتفاق کیا کہ امریکہ میں اپنی سرزمین سے پیدا ہونے والے دہشت گردوں کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔ ایسے لوگ جو انٹرنیٹ پر رابطے سے بنیاد پرستی کا شکار ہوتے ہیں فورٹ ہُڈ پر حملے سے پہلے امریکی انٹیلی جنس اداروں نے آرمی میجر حسن اور یمن کے دینی رہنما انور الولاکی کے درمیان بات چیت پکڑی تھی۔اولاکی امریکی اہداف کے خلاف تشدد کی حمایت کرتے ہیں اور یہ دونوں امریکی شہری ہیں۔

نیپلوٹانو نے کہا کہ اُن کے محکمے نے قانون نافذ کرنے والے مقامی اداروں کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ بڑھا دیا ہے۔

ایف بی آئی کے ڈائریکٹر مولر نے کہا کہ اُن کے ادارے کی اولین ترجیح دہشت گردی کی روک تھام ہے اور اُنھوں نے امریکہ میں بسنے والے مسلمانوں سے رابطے کی کوششوں کی تفصیل بیان کی۔

XS
SM
MD
LG