رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان میں میزائل حملہ، چار ہلاک


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں اتوار کو ایک مبینہ امریکی میزائل حملے میں کم از کم چار مشتبہ جنگجو ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔

مقامی سکیورٹی عہدیداروں کے مطابق بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے داغے گئے میزائلوں کا ہدف میرعلی کے قریب خڈڈی کے علاقے میں مشتبہ شدت پسندوں کے زیراستعمال ایک گھر تھا جو حملے میں مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔

ہلاک ہونے والوں کی تعداد کی آزاد ذرائع سے فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

شمالی وزیرستان میں شدت پسندوں کے مشتبہ مراکز اوراُن کے زیراستعمال گاڑیوں پر حالیہ مہینوں میں تواتر کے ساتھ ڈرون طیاروں سے حملے کیے جاتے رہے ہیں ۔ رواں ماہ کے دوران اس قبائلی علاقے میں اب تک لگ بھگ ایک درجن سے زائد میزائل حملوں میں کم از کم ساٹھ شدت پسندمارے جاچکے ہیں جن میں غیر ملکی بھی بتائے جاتے ہیں۔

افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں سرگرم حقانی نیٹ ورک اور دیگر شدت پسند سرحد پار افغانستان میں غیر ملکی افواج پر مہلک حملوں میں ملوث رہے ہیں ۔

گذشتہ روز ایک بڑے امریکی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ ڈرون حملوں کا دائرہ کوئٹہ اور اس کے اردگرد کے علاقوں تک بڑھانا چاہتا ہے لیکن پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا تھا کہ اس کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی۔

امریکہ پاکستان سے یہ مطالبہ بھی کرتا آیا ہے کہ وہ شمالی وزیرستان میں موجود شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرے۔ تاہم پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً 34 ہزار سکیورٹی اہلکارشمالی وزیرستان میں تعینات ہیں اور اس قبائلی علاقے میں عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن پاکستان اپنی سہولت اور زمینی حقائق کو دیکھ کر کرے گا۔

XS
SM
MD
LG