رسائی کے لنکس

شاہد آفریدی کا ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان


شاہد آفریدی کا ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان
شاہد آفریدی کا ریٹائرمنٹ واپس لینے کا اعلان

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے بین الاقوامی کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔

منگل کو کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی اس وقت کی انتظامیہ سے اختلافات کے باعث وقتی ریٹائرمنٹ لی تھی اور اب بورڈ کےچیئرمین کی تبدیلی کےبعد وہ اپنا یہ فیصلہ واپس لے رہے ہیں۔

ان کے بقول "میں نے پہلے کہا تھا کہ جب تک اعجاز بٹ چیئرمین ہیں، میں قومی کرکٹ ٹیم کے لیے نہیں کھیلوں گا۔ اور اب چونکہ وہ نہیں رہے اور صورتِ حال تبدیل ہوچکی ہے لہذا میں اپنا فیصلہ واپس لے رہا ہوں اور قومی کرکٹ ٹیم کےلیے دستیاب ہوں"۔

واضح رہے کہ پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے، جو کرکٹ بورڈ کے 'پیٹرن اِن چیف' بھی ہیں ، گزشتہ ہفتے اعجاز بٹ کی چیئرمین شپ کی تین سالہ مدت پوری ہونے کے بعد بینکار ذکاء اشرف کو بورڈ کا نیا چیئرمین نامزد کیا تھا۔

رواں برس مئی میں قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ ویسٹ انڈیز کے دوران کپتان شاہد آفریدی اور اس وقت کے کوچ وقار یونس کے درمیان ٹیم سلیکشن کے معاملے پر اختلافات کی خبریں ذرائع ابلاغ کی زینت بنی تھیں جس کےبعد پی سی بی نے 31 سالہ آفریدی کو ون ڈے کرکٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹا دیا تھا۔

بعد ازاں ذرائع ابلاغ میں ٹیم منیجمنٹ سے اپنے اختلافات کے بارے میں بیانات دینے پر بورڈ انتظامیہ نے آفریدی کو 'شوکاز نوٹس' جاری کیا تھا جس پر برانگیختہ ہوکر انہوں نے نیوز کانفرنس کےذریعے بین الاقوامی کرکٹ سے اپنی مشروط ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ موجودہ بورڈ انتظامیہ کی موجودگی تک قومی ٹیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔

اپنی اس پریس کانفرنس اور اس کےبعد کئی مواقع پر آفریدی نے پی سی بی کے اس وقت کے چیئرمین اعجاز بٹ، کوچ وقار یونس، منیجر انتخاب عالم اور دیگر عہدیداران کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا جس پر پی سی بی نے ان کےخلاف ضابطہ کی کاروائی کا آغاز کرتے ہوئے ان کا سینٹرل کانٹریکٹ اور بیرونِ ملک کھیلنے کے لیے درکار اجازت نامے منسوخ کردیے تھے۔

سابق کپتان نے بورڈ کے اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ بعد ازاں اعجاز بٹ اور آفریدی کے درمیان ہونے والی ایک ملاقات کے بعد سابق کپتان نے پی سی بی کی 'ڈسپلنری کمیٹی' کے روبرو پیش ہوکر ضابطہ کی خلاف ورزی کا اعتراف کرتے ہوئے 53 ہزار ڈالرز جرمانہ ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کردی تھی جس پر بورڈ کی جانب سے بیرونِ ملک کرکٹ کھیلنے کے لیے انہیں درکار اجازت نامے بحال کردیے گئے تھے۔

تاہم اس کے باوجود سابق کپتان کی قومی کرکٹ ٹیم میں واپسی ممکن نہیں ہوسکی تھی اور وہ اعجاز بٹ کے موجودگی میں قومی ٹیم کا حصہ نہ بننے کے اپنے موقف پر قائم رہے تھے۔

گزشتہ ماہ کوچ وقار یونس کے اچانک مستعفی ہونے اور اس سے قبل انتخاب عالم کو ٹیم منیجر کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد کرکٹ حلقے یہ قیاس آرائی کر رہے تھے کہ بورڈ منیجمنٹ آفریدی کی ٹیم میں واپسی کی راہ ہموار کر رہی ہے تاہم اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی تھی۔

منگل کو اپنی ریٹائرمنٹ کا فیصلہ واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے آفریدی نے کہا کہ انہوں نے کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کبھی بھی نہیں کیا تھا اور وہ اب بھی کسی بھی کپتان کے زیرِ قیادت کھیلنے کو تیار ہیں۔

سابق کپتان نے سری لنکا کے خلاف ایک روزہ سیریز میں پاکستانی اسکواڈ کا حصہ بننے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ مکمل طور پر 'فِٹ' ہیں اور اپنی بیٹنگ اور بالنگ پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کا آغاز منگل کو متحدہ عرب امارات میں ہوگیا ہے جس کے بعد دونوں ٹیمیں پانچ ون ڈے اورایک ٹی20 میچ بھی کھیلیں گی۔

XS
SM
MD
LG