رسائی کے لنکس

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑی اور ٹیم منیجر میچ فکسنگ میں ملوث تھے: سینیٹ قائمہ کمیٹی


پاکستان کرکٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑی اور ٹیم منیجر میچ فکسنگ میں ملوث تھے: سینیٹ قائمہ کمیٹی
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑی اور ٹیم منیجر میچ فکسنگ میں ملوث تھے: سینیٹ قائمہ کمیٹی

سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے کھیل نے پیر کو انکشاف کیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ حکام نے کمیٹی کے بعض کھلاڑیوں اور ٹیم منیجر کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے سے متعلق شواہد مہیہ کیے ہیں۔

قائمہ کمیٹی کا اجلاس پیر کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے ہیڈکوارٹرز، قذافی سٹیڈیم لاہور میں منعقد ہوا جِس میں بورڈ نے سینیٹ کے اراکین کو مبینہ میچ فکسنگ سے متعلق وِڈیو اور آڈیو شواہد پیش کیے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل کے رکن، سینیٹر ہارون اختر خان نے انٹرویو میں بتایا کہ جو شواہد پیش کیے گئے ہیں ، اُن کی بنا پر وہ اِس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ نہ صرف یہ کہ پاکستان ٹیم کے بعض کھلاڑی ، بلکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے منیجر بھی کسی حد تک میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے ہیں۔

سینیٹر ہارون اختر کے اِس الزام پر جب پاکستان ٹیم کے سابق منیجر عبد الرقیب سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو اُن کا موبائل فون بند ملا۔

سینیٹر ہارون اختر نے سابق کپتان محمد یوسف اور یونس خان پر پابندی سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ جِس وجہ سے اِن کو سرکاری طور پر سزا دی گئی ہے ، اُس کی بنیاد میچ فکسنگ نہیں ۔ لیکن ، اُن کے بقول، میں یہ نہیں کہتا کہ وہ ملوث نہیں تھے۔

سینیٹ کمیٹی کے ایک اور رکن، سینیٹر طاہر مشہدی نے بتایا کہ اُنھوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے سفارش کی ہے کہ چونکہ شاہد آفریدی پہلے ہی بال ٹیمپرنگ کے جرم میں دو میچوں کی پابندی کی سزا بھگت چکے ہیں، لہٰذا، اُن پر کیے گئے 30لاکھ روپے جرمانے پر نظرِ ثانی کی جائے۔

XS
SM
MD
LG