رسائی کے لنکس

ہڑتال سے کراچی ایک بار پھر متاثر


شہر کے بیشتر علاقوں میں کاروباری و تجارتی مراکز، اسکول اور بعض علاقوں میں پٹرول پمپس بند ہیں جب کہ پبلک ٹرانسپورٹ نے بھی سہ پہر تک ہڑتال کی وجہ سے گاڑیاں سڑکوں پر نہ لانے کا اعلان کررکھا ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے شہر اور تجارتی مرکز کراچی میں ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں اور امن و امان کی مجموعی ناقص صورتحال کے خلاف جمعہ کو ہڑتال ہے۔

ہڑتال کی اپیل وفاق المدارس اور مذہبی جماعتوں نے کی تھی جس کی تاجر برادری کی حمایت کی ہے۔

جمعہ کو ہڑتال کی وجہ سے شہر کے بیشتر علاقوں میں کاروباری و تجارتی مراکز، اسکول اور بعض علاقوں میں پٹرول پمپس بند ہیں جب کہ پبلک ٹرانسپورٹ نے بھی سہ پہر تک ہڑتال کی وجہ سے گاڑیاں سڑکوں پر نہ لانے کا اعلان کررکھا ہے۔

ہڑتال کی کال دینے والوں کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد شہر میں آئے روز ہونے والے قتل وغارت گری خصوصاً علما کو ہدف بنا کر قتل کیے جانے کے خلاف پرامن احتجاج ہے۔

لیکن شہر کے بعض علاقوں میں مظاہرین کی طرف سے جلاؤ گھیراؤ اور پرتشدد احتجاج کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔

حالیہ مہینوں کے دوران کراچی میں بدامنی کے واقعات میں ایک بار پھر شدت آئی ہے اور بم دھماکوں کے علاوہ مختلف پرتشدد واقعات میں رواں سال اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایک روز قبل بھی شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں لگ بھگ ایک درجن سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

کراچی میں بدامنی کے بارے میں عدالت عظمیٰ کے نوٹس کی کارروائی کے دوران جمعرات کو سپریم کورٹ کے بینچ نے ایک بار شہر میں امن و امان کی صورتحال پر قابو پانے کی کوششوں میں ناکامی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر اظہار برہمی کیا تھا۔
XS
SM
MD
LG