رسائی کے لنکس

شوال سے عسکریت پسندوں کا 'صفایا' کر دیا: پاکستانی فوج


فائل فوٹو
فائل فوٹو

بریگیڈیئر ناریجو کے بقول فوج نے 100 سے 120 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا جب کہ اس دوران فوج کے ایک کیپٹن سمیت چھ اہلکار جان کی بازی ہار گئے۔

پاکستان کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان سرحد سے ملحقہ علاقے شوال سے شدت پسندوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔

شوال آپریشن کے نگران بریگیڈیئر شبیر ناریجو نے صحافیوں کو بتایا کہ فروری میں شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کا آخری مرحلہ شروع کیا گیا تھا اور اب مکمل طور پر شوال کے علاقے کو عسکریت پسندوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔

ان کے بقول فوج نے 100 سے 120 مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 80 کے لگ بھگ شدت پسندوں کو زخمی کیا جب کہ اس دوران فوج کے ایک کیپٹن سمیت چھ اہلکار جان کی بازی ہار گئے اور اسپیشل فورسز کے ایک لیفٹیننٹ کرنل سمیت 26 اہلکار زخمی ہوئے۔

بریگیڈیئر ناریجو کا کہنا تھا کہ شوال کا علاقہ دہشت گردوں کے لیے آخری پناہ گاہ ہونے کی وجہ سے بہت اہم تھا۔

"ان (دہشت گردوں) کی اس میں اعلیٰ کمانڈ تھی اعلیٰ تربیت یافتہ دستے ان کے موجود تھے جن کی ہمارے ساتھ لڑائی ہوئی۔ پاک فوج کے جوانوں نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت کے ساتھ ان کو شکست دی اور اس وقت ہم نے ان کو بھگا کے سرحد پار بھیج دیا ہے۔"

ان کے بقول فوج نے سرحد پار سے نقل و حرکت کو روکنے کے لیے 15 چوکیاں قائم کی ہیں۔

شوال گھنے جنگلات پر مشتمل ایک دشوار گزار علاقہ تھا اور عسکریت پسندوں نے یہاں پناہ گاہیں قائم کرنے کے علاوہ اس علاقے کو سرحد کے آر پار نقل و حرکت کا ایک اہم راستہ بنا رکھا تھا۔

یہ علاقہ دو قبائلی ایجنسیوں شمالی و جنوبی وزیرستان کے سنگم پر بھی واقع ہے۔

جون 2014ء میں پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں ضرب عضب کے عنوان سے شدت پسندوں کے خلاف بھرپور کارروائی شروع کی تھی جس میں اب تک حکام کے بقول 3500 سے زائد ملکی و غیر ملکی عسکریت پسندوں کو ہلاک اور ان کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے علاوہ ٹھکانوں کو بھی تباہ کرنے کا بتایا ہے۔

XS
SM
MD
LG