رسائی کے لنکس

پشاور: پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار پر 471 افراد گرفتار


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پشاور کی ضلعی انتظامیہ کے ترجمان فیروز شاہ نے بتایا کہ گزشتہ انسداد پولیو مہم کے دوران پشاور کے کئی علاقوں میں سینکڑوں والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا تھا۔

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں انسداد پولیو کی حالیہ مہم کے دوران اپنے بچوں کو اس وائرس سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف پولیس کی جانب سے غیر معمولی کارروائی کی گئی۔

صوبائی دارالحکومت پشاور کے مختلف علاقوں میں پیر کو پولیس نے کارروائی کر کے 471 افراد کو گرفتار کیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ کارروائی نقص امن عامہ میں خلل ڈالنے کے قانون کی تحت کی گئی۔

پشاور کی ضلعی انتظامیہ کے ترجمان فیروز شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ انسداد پولیو مہم کے دوران پشاور کے کئی علاقوں میں سینکڑوں والدین نے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا تھا۔

فیروز شاہ کے بقول مزید ایک ہزار ایسے افراد کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کیا تھا۔

پاکستان میں اگرچہ انسداد پولیو کی کوششوں کو تیز کیا گیا ہے اور اس مرض سے بچاؤ کے لیے چلائی جانے والی مہمات کی کامیابی کے لیے مذہبی شخصیات سے بھی مدد لی گئی لیکن اپنے بچوں کو قطرے نا پیلانے پر والدین کے خلاف کارروائی کی اس سے قبل نظیر نہیں ملتی۔

ابھی یہ واضح نہیں اس طرح کی کارروائی پر عمومی ردعمل کیا ہو گا۔

گزشتہ ماہ ہی میں صوبہ خیبر پختونخواہ میں انسداد پولیو سیل کے عہدیداروں نے بتایا تھا کہ ایک حالیہ مہم میں والدین کی طرف سے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے انکار کی شرح میں خاطر خواہ کمی دیکھی گئی ہے اور اُسے ایک حوصلہ افزا پیش رفت قرار دیا گیا۔

ملک میں حالیہ سالوں میں سلامتی کے خدشات خصوصاً شدت پسندوں کے طرف سے انسداد پولیو ٹیموں میں شامل رضا کاروں اور اُن کی حفاظت پر مامور اہلکاروں پر مہلک حملوں کے باعث انسداد پولیو مہم میں خلل واقع ہوتا رہا جب کہ کئی علاقوں میں والدین بھی اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کرتے رہے ہیں جس سے اس مرض کے پھیلاؤ میں تشویشناک اضافہ دیکھا گیا۔

گزشتہ سال ملک بھر سے 300 سے زائد پولیو کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ رواں برس اب تک سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 13بتائی گئی ہے، جن میں سے اکثریت کا تعلق ملک کے شمال مغربی علاقوں سے ہے۔

پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ملکوں میں ہوتا ہے جہاں پولیو وائرس پر تاحال پوری طرح قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔ دوسرے دو ملک افغانستان اور نائیجیریا ہیں۔

محکمہ صحت کے عہدیدار اس توقع کا اظہار کر چکے ہیں کہ رواں سال مربوط کوششوں کی بدولت پولیو وائرس پر قابل ذکر حد تک قابو پایا جا سکے گا۔​

XS
SM
MD
LG