رسائی کے لنکس

سائنس و ٹیکنالوجی کا شعبہ عدم توجہی، مالی وسائل کی کمی کا شکار


سائنس کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں وفاقی وزیر اعظم خان سواتی دیگر شرکا کے ساتھ
سائنس کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب میں وفاقی وزیر اعظم خان سواتی دیگر شرکا کے ساتھ

سائنس کے عالمی دن کے موقع پر وائس آف امریکہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں وفاقی وزیراعظم خان سواتی نے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے کی موجودہ صورت حال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس شعبے پر مناسب توجہ نہ دینے کی وجہ سے تحقیق اور دوسری متعلقہ سرگرمیاں جمود کا شکار ہو رہی ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ اُن کی وزارت کا بجٹ صرف1.6 ارب روپے ہے جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں پیش رفت کو یقینی نہیں بنا سکتا جو ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی اور پسماندگی دور کرنے کے لیے ناگزیرہے۔ ’’جوہری شعبے میں ہم نے بہت زیادہ ترقی کی ہے ، ہمارے پاس آج میزائل ٹیکنالوجی ہے، ہمارے لوگوں کے ذہن اس قدر زرخیز ہیں کہ اگر سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری کی جائےتو ہم ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں‘‘۔

دوسری طرف پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے سربراہ پروفیسر منظور سومرو اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ مالی وسائل کی کمی سائنس اور ٹیکنالوجی کی ترقی کے عمل کو متاثر کرتی ہے لیکن ان کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود پاکستانی ادارے ہاتھ پر ہاتھ رکھے نہیں بیٹھے بلکہ بہت سے متبادل ذرائع سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی اداروں کے پاس مہارت کی کمی نہیں اور وہ اسے بروئے کار لاتے ہوئے مختلف ملکی اور عالمی غیر سرکاری تنظیموں کی مالی اعانت سے سائنسی ترقی کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں امریکی حکومت کے تعاون سے خوراک ، پانی اور زراعت کی ترقی کا ایک جامع منصوبہ بھی شامل ہے۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کو رواں دہائی کے دوران دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے اس کے ملک کی سماجی اور اقتصادی ترقی پر بلا شبہ منفی اثرات پڑےاور تعلیم ،تحقیق اور سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں کودرکار وسائل فراہم نہیں کیے جا سکے۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کے حالیہ جائزے کے مطابق پاکستان علاقائی ملکوں کی اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں بالغ ناخواندہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

ایک سرکاری جائزے کے مطابق پاکستان کے نوے فیصد سرکاری اسکولوں میں سائنسی تجربہ گاہیں نہیں ہیں جس کی وجہ سے طالب علم عملی تجربات سے محروم ہیں اور جو اس شعبے کی بدحالی کی ایک بڑی وجہ ہے۔

سائنس و ٹیکنالوجی پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے سربراہ عبدالقادر خانزادہ کا کہنا ہے کہ اس شعبے کے بعض ادارے ایسے بھی ہیں جن کے پاس صرف فروری تک کے مالی وسائل باقی رہ گئے ہیں۔

ماہر تعلیم ڈاکٹر اے ایچ نئیر کا کہنا ہے کہ تعلیم اور سائنس و ٹیکنالوجی کی موجودہ مایوس کن صورتحال کی ایک وجہ دفاع پر ضرورت سے زیادہ اخراجات ہیں جس کی وجہ سے ان اہم شعبوں کے لیے وسائل ہی نہیں بچتے۔

XS
SM
MD
LG