رسائی کے لنکس

چیئرمین پی سی بی کی بحالی کے خلاف درخواست واپس


ذکا اشرف (فائل فوٹو)
ذکا اشرف (فائل فوٹو)

عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ اینا حق ضرور استعمال کریں، لیکن عدالت کو یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ اختیارات قانون کے دائرے میں رہ کر استعمال کیے گئے یا نہیں۔

وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی طرف سے ذکا اشرف کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے عہدے پر بحال کرنے کے خلاف عدالت عظمیٰ میں دائر کی گئی درخواست واپس لے لی ہے۔

جمعہ کو سپریم کورٹ میں دائر کی گئی اس درخواست کی سماعت کرنے والے دو رکنی بینچ کے سامنے وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں نہ صرف چیئرمین کو بحال کیا بلکہ وزیراعظم کی طرف سے تشکیل دی گئی عبوری کمیٹی کو تحلیل بھی کر دیا۔

درخواست گزار کی وکیل کے بقول اس طرح عبوری کمیٹی کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھتا ہے۔

عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ انٹراکورٹ اپیل میں عدالت نے آبزرویشن دی تھی کہ حکومت ذکا اشرف کو ہٹانے کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی جب کہ سپورٹس بورڈ کے قوانین سرپرست اعلیٰ کو یہ اختیار دیتے ہیں کہ وہ کسی کو عہدے سے ہٹا یا تعینات کر سکتا ہے۔

عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہے تو پھر حکومت کی اس درخواست کا کیا مقصد ہے سرپرست اعلیٰ اینا حق استعمال کریں، لیکن عدالت کو یہ دیکھنا ہوتا ہے کہ اختیارات قانون کے دائرے میں رہ کر استعمال کیے گئے یا نہیں۔

اس آبزرویشن کے بعد عاصمہ جہانگیر نے درخواست واپس لے لی اور عدالت نے یہ معاملہ نمٹا دیا۔

ذکا اشرف نے اس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی اقدام کو خوش آئند قرار دیا۔

ذکا اشرف کو گزشتہ سال مئی میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے بورڈ کے انتخابات میں قواعدو ضوابط کی خلاف ورزی کی ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین کے عہدے پر کام سے روک دیا تھا۔

اس کے بعد حکومت نے سینیئر صحافی نجم سیٹھی کو نگران چیئرمین مقرر کیا تھا۔ ذکا اشرف نے عدالتی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کر رکھی تھی جس پر رواں ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے انھیں چیئرمین کے عہدے پر بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔
XS
SM
MD
LG