رسائی کے لنکس

دیسی ساختہ بموں کے خلاف پاک امریکہ مشترکہ مہم


امریکی سینیٹر کی وزیراعظم گیلانی سے ملاقات
امریکی سینیٹر کی وزیراعظم گیلانی سے ملاقات

سینیٹر کیسی کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران افغانستان میں 368 مرد و خواتین امریکی فوجی آئی ای ڈی کے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں اور اس ہتھیار کی تیاری کا بنیادی جز ایمونیم نائیٹریٹ ہے۔ بقول سینیٹر کیسی کے پاکستانی حکام آئی ای ڈی اور اس میں استعمال ہونے والے ایمونیم نائیٹریٹ کے خطرات سے بخوبی آگاہ ہیں کیوں کہ صرف رواں سال کے دوران پاکستان میں اس کے سینکڑوں شہری اس مہلک ہتھیار کا نشانہ بن چکے ہیں ۔

دیسی ساختہ بم یا آئی ای ڈی کے خلاف امریکہ کے اشتراک سے آئندہ ماہ پاکستان میں ایک عوامی مہم شروع کی جائے گی جس کامقصد مقامی طور پر تیار کیے جانے والے ان مہلک ہتھیاروں سے لاحق خطرات اور ان سے بچاؤ کے بارے میں لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا ہے۔

پاکستان کیمیائی کھاد تیار کرنے والا ایک بڑا ملک ہے اور اس کی تیاری کے لیے درکار ایمونیم نائٹریٹ ہی دراصل دہشت گرد دیسی ساخت کے بم تیار کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ آئی ای ڈی افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج اور پاکستان میں سکیورٹی فورسز کے خلاف عسکریت پسندوں کا ایک بڑا اور موثر ہتھیار بن چکا ہے۔

جمعہ کی شب اسلام آباد میں امریکی سینٹ کے ایک وفد نے سینیٹر رابرٹ کیسی کی سربراہی میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات میں بھی آئی ای ڈی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو تیز کرنے اور افغانستان کواس کی منتقلی کے خلاف موثراقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

امریکی وفد کے ارکان نے دہشت گردوں کی طرف سے مقامی طور پر تیار کیے جانے والے بموں کے حملوں میں امریکی اور پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایمونیم نائٹریٹ کی تیاری، ترسیل، ذخیرہ اندوزی اور اس کی تقسیم کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک مربوط نظام وضع کرنے کی ضرور ت پر زور دیا۔

وزیراعظم ہاوٴس کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم سے ملاقات کرنے والے امریکی سینٹ کے وفد کو بتایا گیا کہ حکومت پاکستان نے ایمونیم نائٹریٹ کی تیاری، ترسیل، اسے ذخیرہ کرنے اور اس کی فروخت کے لیے سخت قوانین نافذ کررکھے ہیں اور اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے بعض قوانین میں ناگزیر ترامیم بھی کی گئی ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان نے دو کروڑ موبائل ٹیلی فون’ سم‘ کنکشن بھی بلاک کر دی ہیں تاکہ دہشت گرد انھیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال نا کر سکیں ۔

وزیر اعظم گیلانی نے امریکی وفد کے ارکان کو بتایا کہ’ سینٹر آف ایکسی لینس ‘کے نام سے رسالپور میں ایک خصوصی مرکز بھی قائم کیا گیا ہے جہاں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کومہلک بارود سے نمٹنے اور قیمتی جانوں کو بچانے کی تربیت دی جارہی ہے۔

پاکستان کے قبائلی علاقوں میں طالبان شدت پسندوں کے خلاف مصروف عمل فوجیوں کے قافلوں اور بلوچستان میں سکیورٹی فورسز پر علیحدگی پسند بلوچ عسکری تنظیموں کی طرف سے مقامی طور پر تیار کیے گئے بموں یا آئی ای ڈی کے حملوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ رواں ماہ پارلیمان کے ایک اجلاس سے خطاب میں بھی وزیر داخلہ رحمن ملک نے اعتراف کیا تھا کہ آئی ای ڈی دہشت گردوں کا ایک بڑا ہتھیار بن چکا ہے۔

دیسی ساختہ بموں کے خلاف پاک امریکہ مشترکہ مہم
دیسی ساختہ بموں کے خلاف پاک امریکہ مشترکہ مہم

پاکستانی رہنماؤں سے ملاقات کے بعد سینیٹر کیسی نے امریکی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ پاکستان نے افغانستان کو ایمونیم نائیٹریٹ کی منتقلی روکنے کے لیے ایک پالیسی وضع کر رکھی ہے لیکن اس پر بہت کم عمل درآمد کیا جارہا ہے۔


سینیٹر کیسی کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران افغانستان میں 368 مرد و خواتین امریکی فوجی آئی ای ڈی کے حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں اور اس ہتھیار کی تیاری کا بنیادی جز ایمونیم نائیٹریٹ ہے۔ بقول سینیٹر کیسی کے پاکستانی حکام آئی ای ڈی اور اس میں استعمال ہونے والے ایمونیم نائیٹریٹ کے خطرات سے بخوبی آگاہ ہیں کیوں کہ صرف رواں سال کے دوران پاکستان میں اس کے سینکڑوں شہری اس مہلک ہتھیار کا نشانہ بن چکے ہیں ۔

رابرٹ کیسی سینیٹ کی خارجہ اُمور کی ذیلی کمیٹی برائے مشرق قریب اور جنوبی و سطی ایشیائی اُمور کے چیئرمین ہیں ۔ اُن کے وفد نےوزیراعظم گیلانی کے علاوہ فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی، اراکین پارلیمنٹ اور کاروباروی ومذہبی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں۔

پاکستانی رہنماوں سے بات چیت کے بعدامریکی سینیٹ کے وفد نے اعتراف کیا ہے کہ ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے خلاف خفیہ امریکی آپریشن تاحال دوطرفہ تعلقات میں ’’وجہ تناؤ‘‘ ہے۔

XS
SM
MD
LG