واشنگٹن —
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق کپتان معین خان کو قومی کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر اور منیجر مقرر کردیا ہے۔
پیر کو 'پی سی بی' کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ معین خان کو یہ ذمہ داری ان کے وسیع تجربے کے پیشِ نظر سونپی جارہی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ بورڈ نے ٹیم کے چیف سلیکٹر اور منیجر کی ذمہ داریاں ایک ہی فرد کے سپرد کی ہیں۔
معین خان کو اس سے قبل گزشتہ سال بھی ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کو بورڈ میں تقرریوں سے روکنے کے فیصلے کے نتیجے میں وہ یہ عہدہ نہیں سنبھال سکے تھے۔
بعد ازاں پی سی بی نے انہیں ٹیم کا منیجر مقرر کردیا تھا۔ بیالیس سالہ معین خان کو حال ہی میں بنگلہ دیش میں ہونے والے 'ایشیا کپ' اور 'ورلڈ ٹی20' کے لیے ٹیم کا عارضی کوچ بھی مقرر کیا گیا تھا۔
معین خان کی تقرری راشد لطیف کی جگہ عمل میں آئی ہے جنہوں نے پی سی بی کی جانب سے چیف سلیکٹر مقرر کیے جانے کے اعلان کے بعد گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی تھی۔
پیر کو جاری کیے جانے والے 'پی سی بی' کے بیان میں ظہیر عباس کو بورڈ چیئرمین نجم سیٹھی کا 'پرنسپل ایڈوائزر' مقرر کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
ظہیر عباس 'پی سی بی' کی انتظامی کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ بیان کے مطابق وہ بورڈ کے چیئرمین کے مشیر کی ذمہ داری اعزازی طور پر انجام دیں گے۔
پیر ہی کو جاری کیے جانے والےا یک اور بیان میں 'پی سی بی' نے قومی کرکٹ ٹیم کے کوچز اور دیگر آفیشلز کے امیدواران کی درخواستوں کے جائزے کے لیے ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
بیان کے مطابق کمیٹی میں چیف سلیکٹر معین خان، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ انتخاب عالم اور ڈائریکٹر گیم ڈویلپمنٹ ہارون رشید شامل ہوں گے جو پانچ مئی تک موصول ہونے والی درخواستوں کا جائزہ لے کر چیئرمین بورڈ کو اپنی سفارشات پیش کریں گے۔
'پی سی بی' نے حال ہی میں اخبارات میں شائع والے ایک اشتہار کے ذریعے قومی ٹیم کے لیے ہیڈ کوچ، بیٹنگ اور فیلڈنگ کوچ کے علاوہ اسپنرز کو ماہرانہ مشورے دینے کے اہل امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔
اشتہار میں کھلاڑیوں کی جسمانی تربیت اور صحت کی نگہداشت کرنے والے آفیشل اور فزیو تھراپسٹ کے لیے بھی اہل امیدواروں سے پانچ مئی تک درخواستیں جمع کرانے کا کہا گیا تھا۔
پیر کو 'پی سی بی' کی جانب سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ معین خان کو یہ ذمہ داری ان کے وسیع تجربے کے پیشِ نظر سونپی جارہی ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ بورڈ نے ٹیم کے چیف سلیکٹر اور منیجر کی ذمہ داریاں ایک ہی فرد کے سپرد کی ہیں۔
معین خان کو اس سے قبل گزشتہ سال بھی ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کیا گیا تھا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے پی سی بی کے چیئرمین نجم سیٹھی کو بورڈ میں تقرریوں سے روکنے کے فیصلے کے نتیجے میں وہ یہ عہدہ نہیں سنبھال سکے تھے۔
بعد ازاں پی سی بی نے انہیں ٹیم کا منیجر مقرر کردیا تھا۔ بیالیس سالہ معین خان کو حال ہی میں بنگلہ دیش میں ہونے والے 'ایشیا کپ' اور 'ورلڈ ٹی20' کے لیے ٹیم کا عارضی کوچ بھی مقرر کیا گیا تھا۔
معین خان کی تقرری راشد لطیف کی جگہ عمل میں آئی ہے جنہوں نے پی سی بی کی جانب سے چیف سلیکٹر مقرر کیے جانے کے اعلان کے بعد گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی تھی۔
پیر کو جاری کیے جانے والے 'پی سی بی' کے بیان میں ظہیر عباس کو بورڈ چیئرمین نجم سیٹھی کا 'پرنسپل ایڈوائزر' مقرر کرنے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
ظہیر عباس 'پی سی بی' کی انتظامی کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ بیان کے مطابق وہ بورڈ کے چیئرمین کے مشیر کی ذمہ داری اعزازی طور پر انجام دیں گے۔
پیر ہی کو جاری کیے جانے والےا یک اور بیان میں 'پی سی بی' نے قومی کرکٹ ٹیم کے کوچز اور دیگر آفیشلز کے امیدواران کی درخواستوں کے جائزے کے لیے ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔
بیان کے مطابق کمیٹی میں چیف سلیکٹر معین خان، ڈائریکٹر ڈومیسٹک کرکٹ انتخاب عالم اور ڈائریکٹر گیم ڈویلپمنٹ ہارون رشید شامل ہوں گے جو پانچ مئی تک موصول ہونے والی درخواستوں کا جائزہ لے کر چیئرمین بورڈ کو اپنی سفارشات پیش کریں گے۔
'پی سی بی' نے حال ہی میں اخبارات میں شائع والے ایک اشتہار کے ذریعے قومی ٹیم کے لیے ہیڈ کوچ، بیٹنگ اور فیلڈنگ کوچ کے علاوہ اسپنرز کو ماہرانہ مشورے دینے کے اہل امیدواروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔
اشتہار میں کھلاڑیوں کی جسمانی تربیت اور صحت کی نگہداشت کرنے والے آفیشل اور فزیو تھراپسٹ کے لیے بھی اہل امیدواروں سے پانچ مئی تک درخواستیں جمع کرانے کا کہا گیا تھا۔