رسائی کے لنکس

فلپائن: سمندری حادثے میں لاپتہ مسافروں کی تلاش جاری


اس واقعے میں 26 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بہت سے افراد سمندر میں 30 فٹ کی گہرائی میں اس کشتی کے ملبے میں پھنسے ہو سکتے ہیں۔

فلپائن میں غوطہ خور گزشتہ رات ایک کشتی ڈوبنے سے لاپتہ ہونے والے 200 سے زائد افراد کی تلاش میں ہفتہ کو بھی مصروف ہیں۔

ایک مسافر بردار کشتی جزیرہ سیبو کے قریب مال بردار بحری جہاز سے ٹکرانے کے بعد سمندر میں ڈوب گئی تھی۔

اس واقعے میں 26 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ بہت سے افراد سمندر میں 30 فٹ کی گہرائی میں اس کشتی کے ملبے میں پھنسے ہو سکتے ہیں۔

ساحلی محافظوں نے ماہی گیروں کی مدد سے چھوٹی چھوٹی کشتیوں پر امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے گزشتہ رات 600 سے زائد افراد کو پانی سے زندہ نکالا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ ’’ سینٹ تھامس آف ایکویناس‘‘ نامی مسافر کشتی پر عملے کے ارکان سمیت 870 افراد سوار تھے جب یہ گیارہ ہزار ٹن وزنی مال برداری بحری جہاز سے ٹکرائی۔

تصادم کے صرف آدھ گھنٹے میں ہی یہ کشتی ڈوب گئی جب کہ اس سے قبل کپتان نے مسافروں کو فوری طور پر کشتی چھوڑنے کا کہا تھا۔ بہت سے لوگوں نے حفاظتی جیکٹ پہن کر اندھیرے پانیوں میں چھلانگ لگا کر اپنی جان بچائی۔ مسافروں میں کم عمر اور نو مولود بچے میں شامل تھے۔

سات ہزار سے زائد جزیروں پر مشتمل ملک فلپائن میں کشتیاں آمدورفت کا ایک بڑا ذریعہ ہیں لیکن کشتیوں کی ناقص حالت اور گنجائش سے زیادہ مسافروں کو سوار کر لینے سے یہاں ہونے والے حادثات میں ہر سال سینکڑوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

دنیا میں زمانہ امن کے دوران سب سے زیادہ ہلاکت خیز سمندری حادثہ دسمبر 1987ء میں فلپائن ہی کے بحیرہ سیبویان میں پیش آیا تھا۔ اس میں ایک مسافر بحری جہاز کے مال بردار جہاز سے ٹکرانے کے نتیجے میں 4375 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ اس حادثے میں صرف 26 لوگ زندہ بچ سکے۔
XS
SM
MD
LG