رسائی کے لنکس

وزیر ِاعظم کی جانب سے نوجوانوں کے لیے چھ منصوبوں کا اعلان


ُوسائل کی کمی اور بے پناہ معاشی مشکلات کے باوجود ہم اپنے منشور اور انتخابی وعدوں کے مطابق ایسے پروگراموں کا آغاز کر رہے ہیں،‘ وزیراعظم نواز شریف۔

پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف نے ہفتہ کو قوم سے اپنے خطاب میں ملک میں ہنر مند اور معاشی طور پر کمزور افراد کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے آسان قرضوں کی فراہمی، تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے تربیتی سکیم، پسماندہ علاقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا و طالبات کے تعلیمی اخراجات کی ادائیگی اور ایک لاکھ طالب علموں کو لیپ ٹاپ کمپیوٹرز کی مفت فراہمی سے متعلق چھ منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ یہ منصوبے اُن کی جماعت مسلم لیگ (ن) کے منشور میں شامل تھے اور اُنھوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی ان کا تذکرہ کیا تھا۔

اُنھوں نے کہا کہ حکومت کے خزانے سے ہر سال 500 ارب روپے تباہ حال سرکاری اداروں کا خسارہ پورا کرنے کے لیے ادا کرنا پڑتے ہیں اور وزیر اعظم کے بقول اگر یہ وسائل حکومت کو دستیاب ہوں تو انھیں معاشی انقلات کے لیے صرف کیا جا سکتا ہے۔

وزیر ِ اعظم کے الفاظ، ’وسائل کی کمی اور بے پناہ معاشی مشکلات کے باوجود ہم اپنے منشور اور انتخابی وعدوں کے مطابق ایسے پروگراموں کا آغاز کر رہے ہیں جو مالی طور پر کمزور طبقات اور نوجوانوں کے لیے امکانات کے نئے دروازے کھولیں گے۔ ان پروگراموں کا مرکزی خیال یہ ہے کہ نوجوانوں کے لیے خود انحصاری اور خود روزگاری کے مواقع پیدا کیے جائیں۔‘

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہنر مند افراد کو آٹھ فیصد کے رعایتی مارک اپ پر قرضے فراہم کرنے کی اسکیم کے لیے پانچ ارب روپے رکھے گئے ہیں جس کے تحت پانچ سے بیس لاکھ روپے مالیت تک کے قرضے دیئے جائیں گے۔

وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں قومی فضائی کمپنی پی آئی اے، اسٹیل ملز اور ریلوے کے باعث قومی خزانے پر پڑنے والے بوجھ کا خاص طور پر ذکر کیا اور کہا کہ حکومت معیشت کے بحالی کے پختہ عزم پر قائم ہے۔

وزیر ِ اعظم کے الفاظ، ’آپ کی یہ حکومت، اس امر کا پختہ عزم رکھتی ہے کہ پاکستان جلد سے جلد اپنی مشکلات پر قابو پائے۔ پاکستان کی معیشت اتنی مضبوط ہو جائے کہ ہمیں قرضوں اوربیرونی امداد کی حاجت نہ رہے۔ اربوں روپے کی وہ رقم بچائی جا سکے جو خسارے میں چلنے والے حکومتی اداروں کی نذر ہو رہی ہے۔‘

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دنیا بھر بشمول پاکستان میں سرکاری ملازمتوں کا دائرہ مسلسل سکڑ رہا ہے اس لیے خود انحصاری پر مبنی منصوبے شروع کیے جا رہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ان سکیموں کا اطلاق ملک کے چاروں صوبوں، پاکستان کے زیر ِانتظام کشمیر اور گلگت بلتستان پر ہو گا۔
XS
SM
MD
LG